ان غیر ملکی جماعت کے اراکین پر بھارت میں آکر مذہبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
وہیں ان کے پاسپورٹ پہلے ہی ضبط کیے جا چکے ہیں۔ کرائم برانچ نے ان میں سے کچھ لوگوں سے پوچھ گچھ کی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ جماعت کے اراکین اپنے بیانات میں پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ واپس جانا چاہتے ہیں لیکن مولانا سعد نے انہیں واپس جانے نہیں دیا لہذا کرائم برانچ آہستہ آہستہ ان تمام غیر ملکی جماعت کے اراکین کا بیان درج کرنا چاہتی ہے۔ اس سے پورے معاملے کا انکشاف ہوگا۔
واضح رہے کہ جن جماعت کے اراکین کو نوٹس دیا گیا ہے۔ وہ انڈونیشیا، ملائشیا، تھائی لینڈ، ایران اور سعودی عرب سے ہیں۔