کرائم برانچ کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ ضبط ہونے کے بعد اب یہ پانچوں افراد بیرون ممالک نہیں جا سکتے ہیں۔ ان سے مولانا سعد کے تعلق سے بھی جانکاری حاصل کی جائے گی۔
نظام الدین میں واقع مرکز معاملے کی جانچ کرنے میں مصروف دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے مولانا سعد کے پانچ قریبی ساتھیوں کا پاسپورٹ ضبط کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی کچھ اہم دستاویز بھی ان کے پاس سے ضبط کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مرکز معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے تقریباً دو مہینے ہونے والے ہیں۔
اس معاملے میں جانچ کر رہی کرائم برانچ اب تک مولانا سعد کے پاس نہیں پہنچ سکی ہے۔
انہوں نے کئی بار مولانا سعد کو نوٹس بھیج کر جواب طلب کیا لیکن کوئی اہم جانکاری نہیں ملی۔
یہاں تک کہ ان کے حکم پر مولانا سعد نے ابھی تک کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ بھی کرائم برانچ کو نہیں سونپی ہے۔
ایسے میں دہلی پولیس کی کرائم برانچ آہستہ آہستہ مولانا سعد پر نکیل کسنے کی تیاری کر رہی ہے۔
پانچ قریبی ساتھیوں کے پاسپورٹ ضبط
کرائم برانچ نے مولانا سعد کے پانچ قریبی ساتھیوں کے پاسپورٹ ضبط کر لیے ہیں۔ یہ پانچوں لوگ مرکز چلانے میں مولانا سعد کی مدد کرتے تھے۔ اپنے ہر ایک اہم فیصلے میں ان پانچوں کی رائے لیتے تھے۔ اس کی وجہ سے کرائم برانچ نے ان پانچوں کے پاسپورٹ اس لیے ضبط کیے ہیں۔ ان کے نام دہلی پولیس کے ذریعے درج کی گئی ایف آئی آر میں بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے ان کے پاسپورٹ اس لیے ضبط کیے گئے ہیں تاکہ وہ بھارت سے باہر نہ جا سکیں۔