نئی دہلی: دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ کو منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار دہلی کے صحت کے وزیر ستیندر جین کی ضمانت عرضی پر اپنا فیصلہ 17نومبر تک کے لئے ملتوی کر دیا ہے۔ سی بی آئی کے خصوصی جج وکاس دھل نے ستیندرجین اور انفورسمینٹ ڈائریکٹریٹ کی دلیلیں سننے کے بعدملزم ستیندر جین ، ویبھو جین اور انکش جین کی ضمانت کی عرضیوں پر 17نومبر کو فیصلہ سنانا مقرر کیا۔Satyendar Jain bail plea on November 17
عدالت نے تہاڑ جیل کے سپرٹنڈنٹ کو تینوں ملزموں کو17نومبر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حاضر ہونے کی ہدایت دی۔ ایڈیشنل سالسٹر جنرل ایس وی راجو نے انفورسمینٹ ڈائرکٹریٹ کی طرف سے ان کی ضمانت کی مخالفت کی اور اپنی دلیلیں پوری کی۔
جین کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ جین نے جیل کے ضابطے میں کسی التزام کی خلاف ورزی نہیں کی اور ان کے خلاف ای ڈی کے ذریعے لگائے گئے الزاموں کا مقصد جج کے دل میں تعصب پیدا کرنا ہے۔ جین کے وکیل نے ضمانت کی عرضی میں کہا کہ جین کا صرف یہ گناہ ہے کہ وہ وزیر بنے اور عوامی زندگی میں آئے اس کے علاوہ ان کے خلاف کوئی معاملہ نہیں تھا۔
ای ڈی نے کہا کہ اگر جین کی ضمانت ملتی ہے تو وہ وزیر صحت رہ چکے ہیں اور شریک ملزم، گواہوں اور معاملوں سے متعلق حکام اور دئگر دستاویزوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جین کے وکیل نے ای ڈی کی دلیلوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی مقصد جین کو طویل حراست میں رکھنا ہے کیو نکہ وہ نا تو وزیر صحت ہے اور نہ تو جیل کے وزیر ہیں، بلکہ جیل میں بند ہیں اس لئے دہلی حکومت کے کنٹرول والے جس اسپتال میں جین کو داخل کرایا گیا تھا ، وہاں امتیاز کا الزام لگایا بے بنیاد ہے۔ جانچ ایجنسی نے ستیندرجین کو پی ایم ایل اے کے التتزام کی خلاف ورزی کے معاملے میں30مئی کو گرفتار کیا تھا اور ابھی وہ تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Money Laundering Case عدالت سولہ نومبر کو ستیندر جین کی ضمانت پر فیصلہ سنائے گی
یو این آئی