نئی دہلی: دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا کہ بی جے پی حکومت والے کارپوریشن کے اسکول مکمل طور پر خستہ حال کمروں میں چلائے جارہے ہیں، اس لیے بی جے پی کو اس طرح ملک کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے لئے بی جے پی کو معافی مانگنی چاہیے۔ AAP on Delhi Corporation Schools
عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے نے آج کارپوریشن کے زیر انتظام اسکولوں کا دورہ کیا اور دیکھا کہ بی جے پی حکومت والے کارپوریشن کے اسکول مکمل طور پر خستہ حال ہیں۔ ٹین شیڈوں والے خستہ حال کمروں میں بیک وقت تین کلاسز چل رہی ہیں۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی نے 17 سال سے کارپوریشن کے اقتدار میں رہتے ہوئے غریب بچوں کو ایسے اسکول اور تعلیمی نظام دیا ہے۔ دہلی اور ملک کے مستقبل سے اس طرح کھیلنے پر بی جے پی کو معافی مانگنی چاہیے۔
عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان سوربھ بھردواج نے گریٹر کیلاش کے اسکول کا دورہ کیا اور کہا کہ کارپوریشن کے اسکول کے اندر موجود کلاس رومز میں پکی چھت نہیں ہے۔ ایک کلاس روم میں بیک وقت دو سے تین کلاسیں ہورہی ہیں۔ ایم سی ڈی اسکولوں میں اساتذہ کی اتنی کمی ہے کہ نرسری سے پانچویں تک کل سات کلاسیں ہیں، انہیں پڑھانے کے لیے صرف دو اساتذہ اور ایک پرنسپل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے تین دن پہلے انہیں دہلی کے سرکاری اسکولوں میں لے جانے کا چیلنج دیا تھا۔ جب میں انہیں دہلی کے سرکاری اسکولوں میں لے کر گیا تو وہ دو اسکول دیکھ کر بھاگ گئے۔ AAP Targets BJP
انہوں نے کہا کہ راجندر نگر اسمبلی حلقہ میں اندرا پوری میں واقع ایم سی ڈی اسکول دیکھنے گئے تو وہاں تالا لگا ہوا تھا، اسکول کو تالے لگا کر بی جے پی نے ثابت کردیا ہے کہ ان کے اسکول کسی کو دکھانے کے قابل نہیں ہیں، کارپوریشن اسکولوں کے بچے اب بھی سہولیات سے محروم بچے ٹاٹ پر بیٹھ کر ٹین کے شیڈ والے کمروں میں پڑھتے ہیں۔