ETV Bharat / state

دہلی کانگریس کی جانب سے احتجاج کر رہے کسانوں کی مدد

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے چیئرمین چودھری انیل کمار نے بہادر گڑھ اور ٹکڑی بارڈر کا دورہ کیا جہاں کسان تین زرعی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے کسانوں میں کھانے پینے کی اشیاء جیسے لسی، دہی اور چھاچھ تقسیم کیے گئے۔

delhi congress helps protesting farmers
دہلی کانگریس کی جانب سے کسانوں کو مکمل حمایت
author img

By

Published : Dec 2, 2020, 9:24 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے چیئرمین چودھری انیل کمار نے بہادر گڑھ اور ٹکڑی بارڈر کا دورہ کیا جہاں ملک بھر سے ہزاروں کسان مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کیے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

delhi congress helps protesting farmers
دہلی کانگریس کی جانب سے احتجاج کر رہے کسانوں کی مدد

انہوں نے کانگریس پارٹی کی جانب سے کسانوں کو مکمل حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ اس وقت تک کسان مخالف قوانین کے خلاف کسانوں کی لڑائی میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے جب تک مودی حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہے۔

دہلی کانگریس کی جانب سے احتجاج کر رہے کسانوں کی مدد

اس دوران انیل کمار نے کسانوں کے درمیان چھاچھ، دہی اور لسی تقسیم کی۔ کسان زرعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

delhi congress helps protesting farmers
دہلی کانگریس کی جانب سے کسانوں کو مکمل حمایت

انیل کمار نے کہا کہ وہ کسانوں کے عزم پر حیرت میں ہیں، جن میں مرد اور خواتین، جوان اور بوڑھے، یہاں تک کہ 80 اور 90 برس کی عمر کے بزرگ بھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسان اس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے جب تک کہ وہ ان کے مطالبات کو پورا نہیں کریں گے، چاہے کتنی بھی مشکل صورتحال ہوں۔

delhi congress helps protesting farmers
دہلی کانگریس کی جانب سے احتجاج کر رہے کسانوں کی مدد

یہ بھی پڑھیں: 'مودی حکومت کسانوں کے درمیان آکر بات کرے'

کسانوں نے اصرار کیا کہ وہ تینوں کسان مخالف قوانین کو واپس کیے بغیر یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔ تینوں قانون کی موجودہ شکل بڑے کارپوریٹس کو زرعی شعبے کو سنبھالنے اور ان کو من مانی قیمت کا تعین کرنے کی اجازت دیتی ہے جو کارپوریٹس کے مفاد میں کام کرے گی۔

کسانوں نے دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انیل کمار کو یہ بھی بتایا کہ کسان صرف پنجاب اور ہریانہ میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک سے اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں۔ کیونکہ ملک بھر کے کسان مودی حکومت کے منظور کردہ قانون سے ناراض ہیں۔

انیل کمار نے کہا کہ دہلی کی کیجریوال حکومت کسانوں کے مفاد میں اپنی مکمل حمایت کا بہانہ کر رہی ہے، جبکہ دہلی میں کالے قانون کو نافذ کرکے دوہرا کردار ادا کر رہی ہے۔

ایک طرف عام آدمی پارٹی کسانوں کے معاملے پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے اور دوسری طرف مودی حکومت کے ذریعہ کسانوں کے مفادات کے خلاف منظور شدہ کسان مخالف قانون کو نافذ کرنے کے لیے 23 نومبر 2020 کو نوٹیفکیشن جاری کرکے تینوں قوانین کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے چیئرمین چودھری انیل کمار نے بہادر گڑھ اور ٹکڑی بارڈر کا دورہ کیا جہاں ملک بھر سے ہزاروں کسان مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کیے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

delhi congress helps protesting farmers
دہلی کانگریس کی جانب سے احتجاج کر رہے کسانوں کی مدد

انہوں نے کانگریس پارٹی کی جانب سے کسانوں کو مکمل حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ اس وقت تک کسان مخالف قوانین کے خلاف کسانوں کی لڑائی میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے جب تک مودی حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہے۔

دہلی کانگریس کی جانب سے احتجاج کر رہے کسانوں کی مدد

اس دوران انیل کمار نے کسانوں کے درمیان چھاچھ، دہی اور لسی تقسیم کی۔ کسان زرعی قوانین کے خلاف مسلسل احتجاج جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

delhi congress helps protesting farmers
دہلی کانگریس کی جانب سے کسانوں کو مکمل حمایت

انیل کمار نے کہا کہ وہ کسانوں کے عزم پر حیرت میں ہیں، جن میں مرد اور خواتین، جوان اور بوڑھے، یہاں تک کہ 80 اور 90 برس کی عمر کے بزرگ بھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسان اس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے جب تک کہ وہ ان کے مطالبات کو پورا نہیں کریں گے، چاہے کتنی بھی مشکل صورتحال ہوں۔

delhi congress helps protesting farmers
دہلی کانگریس کی جانب سے احتجاج کر رہے کسانوں کی مدد

یہ بھی پڑھیں: 'مودی حکومت کسانوں کے درمیان آکر بات کرے'

کسانوں نے اصرار کیا کہ وہ تینوں کسان مخالف قوانین کو واپس کیے بغیر یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔ تینوں قانون کی موجودہ شکل بڑے کارپوریٹس کو زرعی شعبے کو سنبھالنے اور ان کو من مانی قیمت کا تعین کرنے کی اجازت دیتی ہے جو کارپوریٹس کے مفاد میں کام کرے گی۔

کسانوں نے دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انیل کمار کو یہ بھی بتایا کہ کسان صرف پنجاب اور ہریانہ میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک سے اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں۔ کیونکہ ملک بھر کے کسان مودی حکومت کے منظور کردہ قانون سے ناراض ہیں۔

انیل کمار نے کہا کہ دہلی کی کیجریوال حکومت کسانوں کے مفاد میں اپنی مکمل حمایت کا بہانہ کر رہی ہے، جبکہ دہلی میں کالے قانون کو نافذ کرکے دوہرا کردار ادا کر رہی ہے۔

ایک طرف عام آدمی پارٹی کسانوں کے معاملے پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے اور دوسری طرف مودی حکومت کے ذریعہ کسانوں کے مفادات کے خلاف منظور شدہ کسان مخالف قانون کو نافذ کرنے کے لیے 23 نومبر 2020 کو نوٹیفکیشن جاری کرکے تینوں قوانین کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.