نئی دہلی: دہلی کمیشن برائے خواتین (ڈی سی ڈبلیو ) نے ان خواتین اور بچہ ہندو پناہ گزینوں کی حالت زار پر ایک مطالعہ شروع کیا ہے جو پاکستان سے بھاگ کر دہلی کے مجنون کا ٹیلا علاقے میں گزشتہ کئی سالوں سے رہ رہے تھے۔ ڈی سی ڈبلیو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مہاجرین بدستور قابل رحم حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور انہیں رہائش، پانی کے کنکشن، بجلی، بیت الخلا اور روزی روٹی کے مناسب ذرائع جیسی بنیادی سہولیات تک رسائی سے محروم رکھا گیا ہے۔ DCW to know status of hindu refugees of majnu tilla
ڈی سی ڈبلیو کی سربراہ سواتی مالیوال نے ان پناہ گزینوں کو درپیش مسائل کا پتہ لگانے کے لیے ایک مطالعہ شروع کیا ہے جو گزشتہ کئی سالوں سے یہاں انتہائی قابل رحم حالت میں رہ رہے ہیں۔ کمیشن یہاں رہنے والے پناہ گزینوں کی بحالی کے لیے مختلف سرکاری اداروں کو سفارشات پیش کرے گا۔ اس وقت وہ دریائے جمنا کے کنارے رہ رہے ہیں اور بہت سے مسائل سے دوچار ہیں۔ وہ کچے گھروں اور خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: DCW on Shahdara Gangrape Case: ڈی سی ڈبلیو نے متاثرہ کی حفاظت کے لیے دہلی پولیس کو سمن جاری کیا
مالیوال نے کہا 'میں مجنون کا ٹیلا میں ان ہندو پناہ گزینوں سے ملی ہوں۔ وہ انتہائی قابل رحم حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کے پاس کچے گھر ہیں جن میں مانسون میں رہنا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ ان کے پاس روزی کے مواقع بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں آج تک شہریت نہیں دی گئی۔ ہم اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کریں گے۔ ہم دہلی حکومت کے ساتھ ساتھ ہندوستانی حکومت کو بھی ان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سفارشات دیں گے۔ وہ گزشتہ کئی سالوں سے ہندوستانی سرزمین پر رہ رہے ہیں اور انہیں فوری بحالی کی ضرورت ہے۔'
یو این آئی