قومی دارالحکومت دہلی میں کانگریس کے نوجوان اور تیز طرار رہنما و دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے نائب صدر علی مہندی نے تبلیغی جماعت معاملے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو نشانے پر لیا ہے۔
عدالت نے تبلیغی جماعت کے تمام افراد کو باعزت بری کر دیا ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور وزیر داخلہ امت شاہ کو مسلمانوں اور تبلیغی جماعت کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے، جن کی پسماندہ سوچ اور منفی رویہ کی وجہ سے انہیں کافی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کا پیچ بند کرنے پر فیس بک کی صفائی
تبلیغی جماعت کی رسوائی اور پروپیگنڈے کے لیے کیجریوال ذمہ دار ہیں۔ لہذا، انہیں اپنی اس حرکت کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔تبلیغی جماعت کے خلاف پروپیگنڈے کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران ریہڑی پٹری والے مسلمانوں تک کو مصائب اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا، جن کی اشیاء کو لوگوں نے خریدنا بند کر دیا تھا۔ تمام مسلمان شک کی نگاہ سے دیکھے جانے لگے تھے۔ کانگریس پارٹی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف ایک مہم چلا رکھی ہے اور مطالبہ کیا جارہا ہے کہ کیجریوال اپنی اس مذموم حرکت کے لیے تبلیغی جماعت اور مسلمانوں سے معافی مانگیں۔
واضح رہے کہ اب ملکی اور غیر ملکی تمام تبلیغی جماعت کے لوگوں کو عدالت نے باعزت بری کرنے کا حکم صادر کیا ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ کسی بھی میڈیا چینل میں اس حوالے سے خبر دیکھنے میں نہیں آئی اور نہ ہی بحث و مباحثے ہوئے، جبکہ کورونا دور میں اس طرح مہینوں چینل پر بحث ہوتی رہی جیسے کورونا چین سے نہیں بلکہ تبلیغی جماعت والوں نے پھیلائے ہوں۔ تبلیغی جماعت کے لوگوں کو ایسے پیش کیا گیا تھا جیسے دہشت گرد ہوں، اب سب کے منھ پر تالے لگے ہوئے ہیں۔