دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ نے مقامی پولیس کی طرز پر ضلع میں ٹریفک کو تقسیم کیا ہے۔ اب جس طرح دہلی میں مقامی پولیس کے 15 ڈی سی پی کام کرتے ہیں، اسی طرح ٹریفک پولیس میں بھی 15 ڈی سی پی ہوں گے۔ اس کے علاوہ جوائنٹ کمشنر کے علاقے کی چھ رینجز بنائی گئی ہیں، جن کی کمان ٹریفک میں ایڈیشنل کمشنر کی سطح کے ایک افسر کریں گے۔
پولیس کمشنر راکیش استھانہ کے ذریعے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں سڑکوں کی لمبائی تقریبا 33 ہزار کلومیٹر ہے اور یہاں تقریبا 1.30کروڑ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے علاوہ 15 سے 20 لاکھ گاڑیاں بھی دہلی کے باہر سے روزانہ آتی ہیں۔ یہاں خاص طور پر صبح اور شام ٹریفک جام ایک بڑا مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی تشدد معاملہ : شرجیل امام کی ضمانت عرضی خارج
دہلی میں 2020-21میں سات ہزار سے زائد سڑک حادثات ہوئے ہیں، جن میں 2026 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ سڑک حادثات کو روکنے کے لیے ٹریفک پولیس اس کی وجوہات جانتی ہے اور اسی کے مطابق اقدامات کیے جاتے ہیں۔
ٹریفک پولیس 1975 میں شروع کی گئی۔ اس وقت اس میں ایک ڈی سی پی، چار اے سی پی اور 16 ٹریفک سرکل تھے۔ اس وقت ٹریفک پولیس میں ایک سپیشل کمشنر، دو جوائنٹ کمشنر، چار ایڈیشنل کمشنر، چھ ڈی سی پی، 12 اے سی پی اور 53 سرکل ہیں۔
ٹریفک جام کے مسئلے میں روڈ انجینئرنگ بھی ایک اہم عنصر ہے۔ ٹریفک پولیس اس حوالے سے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔ ٹریفک پولیس کو بہتر بنانے کے لیے زمینی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹریفک پولیس دہلی کی سڑکوں پر 24 گھنٹے تعینات ہے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ٹریفک میں نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال بھی پولیس کی جانب سے مسلسل کیا جا رہا ہے۔
دہلی میں ٹریفک کو ہموار بنانے اور لوگوں کو تکلیف سے بچانے کے لیے ٹریفک یونٹ میں بڑی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ ٹریفک پولیس میں اب دو جوائنٹ سی پی ہوں گے جن کا کام علاقہ میں اسپیشل سی پی زون کے برابر ہوگا۔ یہاں چھ اضافی کمشنر تعینات کیے جائیں گے ، جن کا علاقہ مقامی پولیس کی مشترکہ سی پی رینج کے برابر ہوگا۔ ضلع میں سب سے اہم تبدیلی کی گئی ہے۔
ٹریفک پولیس میں اب مقامی پولیس کی طرح 15 اضلاع ہوں گے اور اسے 15 ڈی سی پی سنبھالیں گے۔اس کے علاوہ حلقوں کی تعداد بھی 67 کر دی گئی ہے۔ یہاں تعینات انسپکٹر مقامی اے سی پی کے برابر علاقے کی ٹریفک کو سنبھالے گا۔ اس پورے یونٹ کو خصوصی سی پی ٹریفک سنبھالے گا۔
ذرائع کے مطابق یہ اہم فیصلہ پولیس کمشنر راکیش استھانہ نے لیا ہے تاکہ مقامی پولیس اور ٹریفک پولیس کے درمیان علاقے کی حد برابر ہو۔ حالیہ دنوں میں کئی حلقے اس طرح کاٹے گئے کہ پانچ چھ تھانوں کا علاقہ آتا ہے۔ اب یہ ہر دائرے پر واضح ہو جائے گا کہ اس کا علاقہ اے سی پی سب ڈویژن کے برابر ہے۔ اس سے ٹریفک پولیس اور مقامی پولیس بہتر تال میل سے کام کر سکیں گے۔