دراصل آٹھ فروری کو دارالحکومت میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ چھ جنوری کو الیکشن کمیشن نے تاریخوں کا اعلان کیا تھا۔ جس کے فورا بعد ہی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا ہے۔ ابھی تک 21 ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملہ کو لے کر 21 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔
مجموعی طور پر 25 انٹری
دہلی کے چیف الیکشن افسر کے دفتر کے ذریعہ دی گئی معلومات کے مطابق '12 جنوری تک کل 25 انٹری ہوچکی ہے جن میں 21 ایف آئی آر اور چار ڈائری انٹری ہے۔ یہ شکایت غیر سیاسی افراد سے متعلق تھی جبکہ ایک کانگریس پارٹی کے خلاف تھی۔'
سخت ہوئی ایجنسیاں
ضابطہ اخلاق لگنے کے بعد سے ہی متعلقہ ایجنسیاں قواعد کو لے کر سخت ہوگئیں ہیں۔ ان ایجنسیوں میں دہلی پولیس، محکمہ ایکسائز ، انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ سمیت تقریبا تمام مقامی ایجنسیاں شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اب تک 3 لاکھ 76 ہزار سے زیادہ ہورڈنگز، بینرز اور پوسٹر ہٹائے جاچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سی آر پی سی کے تحت 1091 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ جبکہ دہلی پولیس ایکٹ کے تحت 24687 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ضابطہ اخلاق کیا ہے؟
در حقیقت انتخابات کے کامیاب انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن ذمہ دار ہے لہذا انتخاب سے قبل ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہوتا ہے۔ اس کے تحت کسی بھی سیاسی پارٹی کے امیدوار، یہاں تک کہ عام لوگوں کو بھی انتخابی سیزن کے دوران قواعد پر عمل پیرا ہونا پڑتا ہے۔