نئی دہلی: حج کمیٹی آف انڈیا کے چیئرمین اے پی عبداللہ کٹی کی جانب سے گزشتہ 24 دسمبر کو اپنے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ یکم جنوری سے سال 2023 کے لیے مشن حج کی درخواستیں آن لائن جمع کی جائیں گی تاہم ایسا نہیں ہوا۔ حالانکہ اب حج کمیٹی آف انڈیا کے چیئرمین اے پی عبداللہ کٹی کے اعلان پر سوالیہ نشان بن گیا ہے اور ابھی تک ان لائن فارم جاری کرنے کی تاریخ پر تذبذب برقرار ہے۔ ابھی تک حج پالیسی 2023 کو بھی فائنل نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ حج ایکٹ 2002 کے حساب سے پانچ برسوں میں حج پالیسی کی تجدید کی جاتی ہے۔ گزشتہ حج پالیسی 2018 میں بنی تھی جب کہ اب 2022-23 میں بن جانا چاہیے تھی جو 2027 تک کام کرتی رہے گی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ Applicants cannot submit application without Haj policy
یہ بھی پڑھیں:
ایسے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے حج رضاکار تنظیموں کے ارکان سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ پہلے ہی مشن حج 2023 میں کافی دیر ہو چکی ہے کیونکہ اس میں بہت سی فارمالٹیز ہوتی ہیں۔ لوگوں کو اس کے لیے سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے سے لیکر پیسوں کا انتظام کرنا ہوتا ہے۔
حج رضاکار تنظیم کے رکن حاجی ریاض نے بتایا کہ جب یہ اعلان کیا گیا تھا کہ یکم جنوری سے درخواستیں جمع کی جائیں گی جس کے بعد سے ہی حج بیت اللہ پر جانے والے خواہش مند حضرات بہت خوش تھے لیکن یکم جنوری پر جب درخواست گزاروں نے حج فارم بھرنے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ ابھی تک درخواستیں جمع ہی نہیں کی جا رہی ہیں۔ وہیں اسعد میاں نے کہا کہ درخواستیں جمع ہونے میں دیری کے لیے حج پالیسی کا تعین نہ ہونا ذمہ دار ہے۔ جب تک حج پالیسی کا معمہ حل نہیں کیا جاتا تب تک درخواست گزار درخواست نہیں جمع کرا سکیں گے۔