ETV Bharat / state

Jahangirpuri violence: جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا

دہلی جہاںگیری تشدد کے بعد جمعیۃ علماء ہند کا ایک پانچ رکنی وفد آج جہانگیر پوری پہنچا جہاں وہ متاثرہ مسجد کے امام صاحب اور سی بلاک میں رہنے والے ذمہ دار لوگوں سے ملاقات کرکے موجودہ صورت حال سمجھنے کی کوشش کی۔ Delegation of Jamiat Ulema-E-Hind visited Jahangir Puri.

جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
author img

By

Published : Apr 20, 2022, 9:19 AM IST

دہلی کے جہانگیر پوری میں رونما ہونے والے فرقہ وارانہ تصادم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے اسے لاء اینڈ آرڈ کی ناکامی قرار دیا ہے اور اس پورے واقعہ کے منصفانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ Delegation of Jamiat Ulema-E-Hind visited Jahangir Puri.

مولانا مدنی نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو اپنی ذمہ داری ایماندارنہ طور پر ادا کرنی چاہیے اور اصل واقعہ کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ نیز ان افراد اور گروہوں کا خلاصہ کرنے کی ضرورت ہے جو اشتعال انگیز نعرے لگائے اور غیر قانونی طور سے ہتھیاروں کا مظاہرہ کرتے رہے اور یہ سبھی حرکتیں جہانگیر پوری میں صبح سے ہورہی تھیں، پھر بھی پولس انتظامیہ کی طرف سے لاپرواہی برتی گئی جو قابل مذمت ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
واضح رہے کہ مولانا مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کا ایک پانچ رکنی وفد ایڈوکیٹ سپریم کورٹ محمد نوراللہ کی قیادت میں آج جہانگیر پوری پہنچا اور اس نے متاثرہ مسجد کے امام صاحب اور سی بلاک میں رہنے والے ذمہ دار لوگوں سے ملاقات کرکے موجودہ صورت حال سمجھنے کی کوشش کی، وفد میں ان کے ہمراہ مرکزی دفتر جمعیۃ علماء ہند سے مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی، مولانا غیور احمد قاسمی، قاری سعید احمد اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ عبدالغفار شامل تھے۔Jahangirpuri violenceوفد نے مسجد کے امام مولانا شاہد عثمانی، مقامی ذمہ دار خلیل احمد، شیخ عبدالقادر، محمد جہانگیر، مولانا رمضان سے مکمل طور پر دن بھر ہوئے واقعات کو جانا، ان لوگوں نے بتایا کہ شام چھ بجے سے قبل دو مرتبہ بھیڑ مسجد کے سامنے آئی، ذمہ داروں کے کہنے سے ان کا روٹ بدل دیا گیا، جب شام میں چھ بجے سہ بارہ مذہبی جلوس، حسین چوک ہوتے ہوئے یہاں پہنچا تو زیادہ مشتعل ہوگیا، اس میں شامل شرپسندوں نے مسلمانوں کے خلاف نعرے لگائے، بالخصو ص "دیش میں رہنا ہوگا، جے شری رام کہنا ہوگا" لوگوں نے ہاتھ جوڑ کر ان کو یہاں سے جانے کے لیے کہا تو اور بضد ہوگئے اور تلوار نکال لیا، جس کے بعد دونوں طرف سے پتھر بازی ہوئی، بعد میں پولس آگئی اور دونوں طرف کی بھیڑ کے درمیان حائل ہوگئی۔
ویڈیو
مقامی لوگوں سے جب پوچھا گیا کہ کیا بھیڑ مسجد میں جھنڈا نصب کرنا چاہ رہی تھی تو انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ مسجد کے گیٹ پر جھنڈا نصب کرنے کی کوشش کررہے تھے، لیکن وہ ناکام رہے۔ Delegation of Jamiat Ulema-E-Hind visited Jahangir Puri.

مزید پڑھیں:

دریں اثنا جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے ان خاندانوں سے بھی ملاقات کی جن کو پولس نے اس معاملے سے جوڑ کر گرفتار کرلیا ہے، ان میں سے علاقے کے سوشل ورکر انصار احمد کی اہلیہ سے بھی ملاقات کی، انہوں نے بتایا کہ ان کا شوہر بے قصور ہے اور وہ ہندو مسلمان سبھی کے لیے خیر خواہی اور سوشل ورک کرتے ہیں، اس دن بھی وہ لوگوں کو سمجھانے گئے تھے، وہ بہت خوف زدہ تھی اور کہہ رہی تھی کہ اس کو خطرہ ہے کہ پولس کہیں اس کے سترہ سالہ بیٹا سہیل کو بھی اذیت نہ دے۔

جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
مقامی ذمہ داروں نے جمیعت کے وفد کو چودہ لوگوں کی فہرست اور ان کے آدھار کارڈ دیے جن کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے رشتہ داروں نے جمعیۃ علماء ہند سے انصاف دلانے کی درخواست کی ہے۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے قانونی معاملات کے ذمہ دار ایڈوکیٹ و مولانا نیاز احمد فاروقی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند پور ی قوت سے ان کا مقدمہ لڑے گی، جمعیۃ علماء ہند پہلے سے ہی دہلی فسادات 2020 کے مقدمات لڑرہی ہے جس میں پانچ سو سے زائد معاملات میں ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے، جب کہ 160 مقدمات ٹرائل پر لڑرہی ہے۔ Jahangirpuri violence

دہلی کے جہانگیر پوری میں رونما ہونے والے فرقہ وارانہ تصادم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے اسے لاء اینڈ آرڈ کی ناکامی قرار دیا ہے اور اس پورے واقعہ کے منصفانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ Delegation of Jamiat Ulema-E-Hind visited Jahangir Puri.

مولانا مدنی نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو اپنی ذمہ داری ایماندارنہ طور پر ادا کرنی چاہیے اور اصل واقعہ کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ نیز ان افراد اور گروہوں کا خلاصہ کرنے کی ضرورت ہے جو اشتعال انگیز نعرے لگائے اور غیر قانونی طور سے ہتھیاروں کا مظاہرہ کرتے رہے اور یہ سبھی حرکتیں جہانگیر پوری میں صبح سے ہورہی تھیں، پھر بھی پولس انتظامیہ کی طرف سے لاپرواہی برتی گئی جو قابل مذمت ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
واضح رہے کہ مولانا مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند کا ایک پانچ رکنی وفد ایڈوکیٹ سپریم کورٹ محمد نوراللہ کی قیادت میں آج جہانگیر پوری پہنچا اور اس نے متاثرہ مسجد کے امام صاحب اور سی بلاک میں رہنے والے ذمہ دار لوگوں سے ملاقات کرکے موجودہ صورت حال سمجھنے کی کوشش کی، وفد میں ان کے ہمراہ مرکزی دفتر جمعیۃ علماء ہند سے مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی، مولانا غیور احمد قاسمی، قاری سعید احمد اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ عبدالغفار شامل تھے۔Jahangirpuri violenceوفد نے مسجد کے امام مولانا شاہد عثمانی، مقامی ذمہ دار خلیل احمد، شیخ عبدالقادر، محمد جہانگیر، مولانا رمضان سے مکمل طور پر دن بھر ہوئے واقعات کو جانا، ان لوگوں نے بتایا کہ شام چھ بجے سے قبل دو مرتبہ بھیڑ مسجد کے سامنے آئی، ذمہ داروں کے کہنے سے ان کا روٹ بدل دیا گیا، جب شام میں چھ بجے سہ بارہ مذہبی جلوس، حسین چوک ہوتے ہوئے یہاں پہنچا تو زیادہ مشتعل ہوگیا، اس میں شامل شرپسندوں نے مسلمانوں کے خلاف نعرے لگائے، بالخصو ص "دیش میں رہنا ہوگا، جے شری رام کہنا ہوگا" لوگوں نے ہاتھ جوڑ کر ان کو یہاں سے جانے کے لیے کہا تو اور بضد ہوگئے اور تلوار نکال لیا، جس کے بعد دونوں طرف سے پتھر بازی ہوئی، بعد میں پولس آگئی اور دونوں طرف کی بھیڑ کے درمیان حائل ہوگئی۔
ویڈیو
مقامی لوگوں سے جب پوچھا گیا کہ کیا بھیڑ مسجد میں جھنڈا نصب کرنا چاہ رہی تھی تو انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ مسجد کے گیٹ پر جھنڈا نصب کرنے کی کوشش کررہے تھے، لیکن وہ ناکام رہے۔ Delegation of Jamiat Ulema-E-Hind visited Jahangir Puri.

مزید پڑھیں:

دریں اثنا جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے ان خاندانوں سے بھی ملاقات کی جن کو پولس نے اس معاملے سے جوڑ کر گرفتار کرلیا ہے، ان میں سے علاقے کے سوشل ورکر انصار احمد کی اہلیہ سے بھی ملاقات کی، انہوں نے بتایا کہ ان کا شوہر بے قصور ہے اور وہ ہندو مسلمان سبھی کے لیے خیر خواہی اور سوشل ورک کرتے ہیں، اس دن بھی وہ لوگوں کو سمجھانے گئے تھے، وہ بہت خوف زدہ تھی اور کہہ رہی تھی کہ اس کو خطرہ ہے کہ پولس کہیں اس کے سترہ سالہ بیٹا سہیل کو بھی اذیت نہ دے۔

جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد آج جہانگیر پوری کا دورہ کیا
مقامی ذمہ داروں نے جمیعت کے وفد کو چودہ لوگوں کی فہرست اور ان کے آدھار کارڈ دیے جن کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے رشتہ داروں نے جمعیۃ علماء ہند سے انصاف دلانے کی درخواست کی ہے۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے قانونی معاملات کے ذمہ دار ایڈوکیٹ و مولانا نیاز احمد فاروقی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند پور ی قوت سے ان کا مقدمہ لڑے گی، جمعیۃ علماء ہند پہلے سے ہی دہلی فسادات 2020 کے مقدمات لڑرہی ہے جس میں پانچ سو سے زائد معاملات میں ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے، جب کہ 160 مقدمات ٹرائل پر لڑرہی ہے۔ Jahangirpuri violence
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.