ETV Bharat / state

Rajnath Singh on Indo China Clash اروناچل پردیش میں فوجی تصادم پر راج ناتھ سنگھ کی وضاحت

راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں کہا کہ چینی فوج کے ساتھ تصادم میں کوئی بھی بھارتی جوان شدید زخمی یا ہلاک نہیں ہوا ہے۔ India China Clash in Twang

Rajnath Singh on Indo China Clash
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ
author img

By

Published : Dec 13, 2022, 12:31 PM IST

Updated : Dec 13, 2022, 1:13 PM IST

دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 9 دسمبر کو اروناچل پردیش میں توانگ جھڑپ پر لوک سبھا میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔ اس واقعہ میں ہمارے جوانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ چینی فوج کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کا کوئی بھی جوان شدید زخمی یا شہید نہیں ہوا۔ علاقے کے لوکل کمانڈر نے 11 دسمبر کو فلیگ میٹنگ کی اور چینی فوج کو خبردار کیا۔

Rajnath Singh on Indo China Clash
بشکریہ ٹویٹر

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 'اس تصادم میں دونوں طرف کے چند فوجی زخمی ہوئے۔ میں اس ایوان کو بتانا چاہوں گا کہ ہمارا کوئی فوجی ہلاک یا کوئی شدید زخمی نہیں ہوا۔ بھارتی فوجی کمانڈرز کی بروقت مداخلت کی وجہ سے پی ایل اے کے سپاہی اپنے اپنے ٹھکانوں پر پیچھے ہٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد 11 دسمبر کو علاقے کے مقامی کمانڈر نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ قائم نظام کے تحت فلیگ میٹنگ کی اور اس واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی فریق کو ایسی تمام کارروائیوں سے منع کیا گیا اور کہا گیا کہ وہ سرحد پر امن برقرار رکھے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ '9 دسمبر کو چین کے پی ایل اے کے فوجیوں نے ینگٹسی، توانگ سیکٹر میں ایل اے سی پر گھیرا تنگ کیا اور صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ اس سے ہمارے فوجیوں نے پرعزم انداز میں نمٹا۔ ہمارے فوجیوں نے بہادری سے پی ایل اے کو ہمارے علاقے پر تجاوزات کرنے سے روکا اور انہیں واپس اپنی پوسٹ پر جانے پر مجبور کیا۔

اس سے قبل چینی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ اروناچل پردیش کے توانگ علاقے میں چینی فوجیوں کی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ کیا، جس کے باعث ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔

ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے قاعدہ 267 کے تحت نوٹس دیا ہے۔ انہوں نے کھڑگے سے کہا کہ وہ اپنا بیان پڑھ کر سنائیں۔ قائد حزب اختلاف نے اپنے بیان میں چین کی دراندازی کا معاملہ اٹھایا اور حکومت سے بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس پر بحث کرنے کے لیے کہا۔ ایوان کے قائد پیوش گوئل نے کہا تھا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس مسئلہ پر ایوان میں وقفہ سوال کے دوران بیان دیں گے۔

اس کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ حکومت کو ایوان میں چینی دراندازی کے معاملے بحث کرانے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ اس دوران ہری ونش نے ایوان کے میز پر ضروری دستاویزات رکھوائے اور وقفہ سوال چلانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد کانگریس سمیت اپوزیشن کے تمام اراکین نے چینی دراندازی کے معاملے پر بحث کے لیے نعرے بازی شروع کردی اور اسپیکر کی کرسی کے سامنے آگئے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہری ونش نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی تھی۔

دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 9 دسمبر کو اروناچل پردیش میں توانگ جھڑپ پر لوک سبھا میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔ اس واقعہ میں ہمارے جوانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ چینی فوج کے ساتھ تصادم میں بھارتی فوج کا کوئی بھی جوان شدید زخمی یا شہید نہیں ہوا۔ علاقے کے لوکل کمانڈر نے 11 دسمبر کو فلیگ میٹنگ کی اور چینی فوج کو خبردار کیا۔

Rajnath Singh on Indo China Clash
بشکریہ ٹویٹر

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 'اس تصادم میں دونوں طرف کے چند فوجی زخمی ہوئے۔ میں اس ایوان کو بتانا چاہوں گا کہ ہمارا کوئی فوجی ہلاک یا کوئی شدید زخمی نہیں ہوا۔ بھارتی فوجی کمانڈرز کی بروقت مداخلت کی وجہ سے پی ایل اے کے سپاہی اپنے اپنے ٹھکانوں پر پیچھے ہٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد 11 دسمبر کو علاقے کے مقامی کمانڈر نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ قائم نظام کے تحت فلیگ میٹنگ کی اور اس واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی فریق کو ایسی تمام کارروائیوں سے منع کیا گیا اور کہا گیا کہ وہ سرحد پر امن برقرار رکھے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ '9 دسمبر کو چین کے پی ایل اے کے فوجیوں نے ینگٹسی، توانگ سیکٹر میں ایل اے سی پر گھیرا تنگ کیا اور صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ اس سے ہمارے فوجیوں نے پرعزم انداز میں نمٹا۔ ہمارے فوجیوں نے بہادری سے پی ایل اے کو ہمارے علاقے پر تجاوزات کرنے سے روکا اور انہیں واپس اپنی پوسٹ پر جانے پر مجبور کیا۔

اس سے قبل چینی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ اروناچل پردیش کے توانگ علاقے میں چینی فوجیوں کی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ کیا، جس کے باعث ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔

ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے قاعدہ 267 کے تحت نوٹس دیا ہے۔ انہوں نے کھڑگے سے کہا کہ وہ اپنا بیان پڑھ کر سنائیں۔ قائد حزب اختلاف نے اپنے بیان میں چین کی دراندازی کا معاملہ اٹھایا اور حکومت سے بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس پر بحث کرنے کے لیے کہا۔ ایوان کے قائد پیوش گوئل نے کہا تھا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس مسئلہ پر ایوان میں وقفہ سوال کے دوران بیان دیں گے۔

اس کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ حکومت کو ایوان میں چینی دراندازی کے معاملے بحث کرانے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ اس دوران ہری ونش نے ایوان کے میز پر ضروری دستاویزات رکھوائے اور وقفہ سوال چلانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد کانگریس سمیت اپوزیشن کے تمام اراکین نے چینی دراندازی کے معاملے پر بحث کے لیے نعرے بازی شروع کردی اور اسپیکر کی کرسی کے سامنے آگئے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہری ونش نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی تھی۔

Last Updated : Dec 13, 2022, 1:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.