درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کو بند کرنے کا فیصلہ انتظامی کمیٹی نے کیا ہے۔ حضرت نظام الدین کے یوم پیدائش کی مناسبت سے 5 اکتوبر کی شب میں درگاہ کو غسل دیا جانا ہے اس لیے یہ اندیشہ ہے کہ غسل کے دوران زائرین کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ درگاہ کو ستمبر کی 6 تاریخ کو ہی منتظمہ کمیٹی کے اعلان کے بعد زائرین کے لیے کھولا گیا تھا۔
کمیٹی کے جنرل سیکرٹری سید کاشف علی نظامی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ نظام الدین تھانہ کے ایس ایچ او نے ڈی ڈی ایم اے کے ذریعے جاری گائیڈلائنز کا حوالہ دیتے ہوئے درگاہ کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد درگاہ کمیٹی نے ہنگامی میٹنگ کی اور یہ فیصلہ لیا کہ درگاہ کو فی الحال بند ہی رکھا جائے۔ حالانکہ ڈی ڈی ایم اے کے ذریعے جاری گائیڈ لائنز میں درگاہ کو زائرین کے لیے کھولنے سے متعلق کوئی بھی جانکاری نہیں دی گئی ہے جس کےمتعلق منتظمہ کمیٹی بھی پریشان ہیں۔ سید کاشف علی نظامی نے بتایا کہ چند افراد کے علاوہ درگاہ حضرت نظام الدین میں کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی خواتین کمیشن نے معصوم بچی کی جان بچائی
قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کو رہنما ہدایات پر عمل کرتے ہوئے بند رکھا گیا تھا، حالانکہ دہلی میں کرونا سے متعلق کیسز کی تعداد نہ کے برابر ہے لیکن اس کے باوجود درگاہ کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سید کاشف علی نظامی نے کہا کہ دہلی میں تمام سیاحتی مقامات، مارکیٹ، کالجز دفاتر سنیما گھر اور دیگر مذہبی مقامات سرکاری حکم کے بعد کھل چکے ہیں لیکن درگاہ حضرت نظام الدین کو بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔