ETV Bharat / state

'داراشکوہ بھارتی تہذیبی وراثت کے امین'

پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ شاہ جہاں کے بیٹے داراشکوہ ہمارے تہذیبی، سماجی، علمی، فکری اور ثقافتی ورثے کے امین تھے۔

داراشکوہ بھارتی تہذیبی وراثت کے امین
author img

By

Published : Oct 10, 2019, 11:30 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں دو روزہ سیمینار سے خطاب کے دوران مولانا آزاد یونیورسٹی کے صدر اور معروف اسلامی اسکالر پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ داراشکوہ نے جن بنیادوں کو استوار کیا اور جن قدروں کا اشتراک کیا وہ غیرمعمولی تھیں، دارا شکوہ وہ پہلا شخص تھا جس نے مناظرے اور مجادلے کے دور میں مکالمے کی شروعات کی۔

پروفیسر اخترالواسع نے ان خیالات کا اظہار قومی اردو کونسل کے ذریعے منعقدہ قومی سمینار 'محمد داراشکوہ: حیات و خدمات' کے دوسرے دن ایک سیشن کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

پروفیسر اخترالواسع نے مزید کہا کہ داراشکوہ ہمارے تہذیبی، سماجی، علمی، فکری اور ثقافتی ورثے کے امین تھے۔

داراشکوہ نے اپنی کتاب 'سفینۃ الاولیاء' میں بہترین ریسرچ میتھوڈولوجی اختیار کی تھی۔ ہمیں داراشکوہ کے بارے میں جو مثبت چیزیں ہیں انھیں ضرور اپنانا چاہیے اور منظرعام پر لانا چاہیے۔

انھوں نے قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ داراشکوہ کو ہم نے بھلا دیا تھا اور قومی اردو کونسل نے اس بھولے ہوئے شہزادے کی ہمیں یاد دلائی ہے۔انھوں نے ڈاکٹر شیخ عقیل احمد کو قومی اردو کونسل میں بطور ڈائرکٹر ایک سال مکمل ہونے پر بھی مبارکباد دی۔

اس سیشن میں ڈاکٹر مشتاق احمد تجاروی، پروفیسر اخلاق احمد آہن، پروفیسر علیم اشرف جائسی اور پروفیسر عبدالقادر جعفری نے اپنے مقالے پیش کیے، جبکہ اس سیشن کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد کاظم نے انجام دیے۔

اس سیشن سے قبل پلینری سیشن میں شام سے تشریف لائے اَمر حسن نے داراشکوہ کی علمی خدمات پر مقالہ پیش کیا۔

انھوں نے اپنے مقالے میں بتایا کہ داراشکوہ نے اسلام اور ہندو مذہب کے درمیان اتحاد کے نکات تلاش کیے۔ داراشکوہ فلسفہ اور وحدۃ الوجود سے متاثر تھا۔

اس سیشن کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر عطاء اللہ خان سنجری نے مقالے پر اظہار خیال کیا، ساتھ ہی مقالے سے الگ ہٹ کر انھوں نے اردو حلقے سے اردو وِکی پیڈیا ڈیولپ کرنے اور وِکی پیڈیا پر اردو کے مواد کو زیادہ سے زیادہ اَپ لوڈ کرنے پر زورد یا، جبکہ اس سیشن کی نظامت ڈاکٹر شاذیہ عمیر نے کی۔

چوتھے سیشن کی صدارت پروفیسر سید حسن عباس نے کی جس میں پروفیسر عراق رضا زیدی اور ڈاکٹر محشر کمال نے اپنے مقالے پیش کیے، جبکلہ نظامت کے فرائض معین شاداب نے انجام دی۔

اس موقعے پر پروفیسر سید حسن عباس نے داراشکوہ پر سمینار کو وقت کی ایک اہم ضرورت بتایا اور قومی اردو کونسل کے اس اقدام کی ستائش کی۔

پانچویں سیشن کی صدارت پروفیسر سید عین الحسن نے کی، جس میں پدم شری ڈاکٹر ناہید عابدی، پروفیسر محمد حبیب نے پرمغز مقالے پیش کیے، جبکہ اس سیشن کی نظامت محترمہ غزالہ فاطمہ نے کی۔

آخر میں قومی اردو کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے تمام مندوبین اور شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دو روزہ کانفرنس سے داراشکوہ کے تعلق سے معاشرے میں ایک مثبت پیغام جائے گا۔

قومی دارالحکومت دہلی میں دو روزہ سیمینار سے خطاب کے دوران مولانا آزاد یونیورسٹی کے صدر اور معروف اسلامی اسکالر پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ داراشکوہ نے جن بنیادوں کو استوار کیا اور جن قدروں کا اشتراک کیا وہ غیرمعمولی تھیں، دارا شکوہ وہ پہلا شخص تھا جس نے مناظرے اور مجادلے کے دور میں مکالمے کی شروعات کی۔

پروفیسر اخترالواسع نے ان خیالات کا اظہار قومی اردو کونسل کے ذریعے منعقدہ قومی سمینار 'محمد داراشکوہ: حیات و خدمات' کے دوسرے دن ایک سیشن کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

پروفیسر اخترالواسع نے مزید کہا کہ داراشکوہ ہمارے تہذیبی، سماجی، علمی، فکری اور ثقافتی ورثے کے امین تھے۔

داراشکوہ نے اپنی کتاب 'سفینۃ الاولیاء' میں بہترین ریسرچ میتھوڈولوجی اختیار کی تھی۔ ہمیں داراشکوہ کے بارے میں جو مثبت چیزیں ہیں انھیں ضرور اپنانا چاہیے اور منظرعام پر لانا چاہیے۔

انھوں نے قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ داراشکوہ کو ہم نے بھلا دیا تھا اور قومی اردو کونسل نے اس بھولے ہوئے شہزادے کی ہمیں یاد دلائی ہے۔انھوں نے ڈاکٹر شیخ عقیل احمد کو قومی اردو کونسل میں بطور ڈائرکٹر ایک سال مکمل ہونے پر بھی مبارکباد دی۔

اس سیشن میں ڈاکٹر مشتاق احمد تجاروی، پروفیسر اخلاق احمد آہن، پروفیسر علیم اشرف جائسی اور پروفیسر عبدالقادر جعفری نے اپنے مقالے پیش کیے، جبکہ اس سیشن کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد کاظم نے انجام دیے۔

اس سیشن سے قبل پلینری سیشن میں شام سے تشریف لائے اَمر حسن نے داراشکوہ کی علمی خدمات پر مقالہ پیش کیا۔

انھوں نے اپنے مقالے میں بتایا کہ داراشکوہ نے اسلام اور ہندو مذہب کے درمیان اتحاد کے نکات تلاش کیے۔ داراشکوہ فلسفہ اور وحدۃ الوجود سے متاثر تھا۔

اس سیشن کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر عطاء اللہ خان سنجری نے مقالے پر اظہار خیال کیا، ساتھ ہی مقالے سے الگ ہٹ کر انھوں نے اردو حلقے سے اردو وِکی پیڈیا ڈیولپ کرنے اور وِکی پیڈیا پر اردو کے مواد کو زیادہ سے زیادہ اَپ لوڈ کرنے پر زورد یا، جبکہ اس سیشن کی نظامت ڈاکٹر شاذیہ عمیر نے کی۔

چوتھے سیشن کی صدارت پروفیسر سید حسن عباس نے کی جس میں پروفیسر عراق رضا زیدی اور ڈاکٹر محشر کمال نے اپنے مقالے پیش کیے، جبکلہ نظامت کے فرائض معین شاداب نے انجام دی۔

اس موقعے پر پروفیسر سید حسن عباس نے داراشکوہ پر سمینار کو وقت کی ایک اہم ضرورت بتایا اور قومی اردو کونسل کے اس اقدام کی ستائش کی۔

پانچویں سیشن کی صدارت پروفیسر سید عین الحسن نے کی، جس میں پدم شری ڈاکٹر ناہید عابدی، پروفیسر محمد حبیب نے پرمغز مقالے پیش کیے، جبکہ اس سیشن کی نظامت محترمہ غزالہ فاطمہ نے کی۔

آخر میں قومی اردو کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے تمام مندوبین اور شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دو روزہ کانفرنس سے داراشکوہ کے تعلق سے معاشرے میں ایک مثبت پیغام جائے گا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.