ETV Bharat / state

مزدورں کے تئیں اظہار یکجہتی کے لیے دانش علی نے روزہ رکھا

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے لوک سبھا رکن پارلیمان دانش علی نے کورونا وائرس (کووڈ-19) کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے دوران تقریباً 40 کروڑ مزدوروں کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہوئے اپنے یوم پیدائش یعنی 10 اپریل کو روزہ رکھا۔

danish ali fasted for solidarity with the workers
مزدورں کے تئیں اظہار یکجہتی کے لیے دانش علی نے روزہ رکھا
author img

By

Published : Apr 11, 2020, 11:26 PM IST

بی ایس پی کے لوک سبھا رکن پارلیمان دانش علی نے بتایا کہ انہوں نے اپنی سالگرہ کے موقع پر مکمل بند کے دوران دکھ اور تکلیف برداشت کر رہے مزدوروں سے ہمدردی کا اظہار کرنے کے لیے روزہ رکھا۔

danish ali fasted for solidarity with the workers
کورونا وائرس

انہوں نے کہا کہ ان کی سالگرہ صحیح معنوں میں مبارک تبھی ہوگی جب حکومت 40 کروڑ بے حال مزدوروں کو راحت دیتے ہوئے 5000 روپے ہر ماہ دینے کا فوری اعلان کرے۔

مسٹر علی نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافر بھارت کورونا لائے ہیں۔ بیرون ملک سے آئے 15 لاکھ افراد کے جانچ کی ذمہ داری حکومت کی تھی۔ حکومت کو اپنی اس غلطی کو تسلیم کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال خراب ہونے کے بعد بغیر کسی منصوبے کے مکمل بند کا اعلان کر دیا گیا۔ اس کی وجہ سے ملک کے 40 کروڑ محنت کش فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

ملک میں حکومت نے اس وباء کے تعلق سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔ جس کا خمیازہ اب 130 کروڑ لوگ بھگت رہے ہیں۔ اس میں 40 کروڑ فاکہ کشی کی زد میں ہیں۔

مسٹر علی نے کہا کہ مکمل بند کا سب سے برا اثر بے گھر افراد، مہاجر مزدور، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور، کنٹریکٹ، تعمیراتی اور روز مرہ کے مزدوروں پر پڑا ہے۔

بی ایس پی کے لوک سبھا رکن پارلیمان دانش علی نے بتایا کہ انہوں نے اپنی سالگرہ کے موقع پر مکمل بند کے دوران دکھ اور تکلیف برداشت کر رہے مزدوروں سے ہمدردی کا اظہار کرنے کے لیے روزہ رکھا۔

danish ali fasted for solidarity with the workers
کورونا وائرس

انہوں نے کہا کہ ان کی سالگرہ صحیح معنوں میں مبارک تبھی ہوگی جب حکومت 40 کروڑ بے حال مزدوروں کو راحت دیتے ہوئے 5000 روپے ہر ماہ دینے کا فوری اعلان کرے۔

مسٹر علی نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافر بھارت کورونا لائے ہیں۔ بیرون ملک سے آئے 15 لاکھ افراد کے جانچ کی ذمہ داری حکومت کی تھی۔ حکومت کو اپنی اس غلطی کو تسلیم کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال خراب ہونے کے بعد بغیر کسی منصوبے کے مکمل بند کا اعلان کر دیا گیا۔ اس کی وجہ سے ملک کے 40 کروڑ محنت کش فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

ملک میں حکومت نے اس وباء کے تعلق سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔ جس کا خمیازہ اب 130 کروڑ لوگ بھگت رہے ہیں۔ اس میں 40 کروڑ فاکہ کشی کی زد میں ہیں۔

مسٹر علی نے کہا کہ مکمل بند کا سب سے برا اثر بے گھر افراد، مہاجر مزدور، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور، کنٹریکٹ، تعمیراتی اور روز مرہ کے مزدوروں پر پڑا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.