بی ایس پی کے لوک سبھا رکن پارلیمان دانش علی نے بتایا کہ انہوں نے اپنی سالگرہ کے موقع پر مکمل بند کے دوران دکھ اور تکلیف برداشت کر رہے مزدوروں سے ہمدردی کا اظہار کرنے کے لیے روزہ رکھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی سالگرہ صحیح معنوں میں مبارک تبھی ہوگی جب حکومت 40 کروڑ بے حال مزدوروں کو راحت دیتے ہوئے 5000 روپے ہر ماہ دینے کا فوری اعلان کرے۔
مسٹر علی نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافر بھارت کورونا لائے ہیں۔ بیرون ملک سے آئے 15 لاکھ افراد کے جانچ کی ذمہ داری حکومت کی تھی۔ حکومت کو اپنی اس غلطی کو تسلیم کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال خراب ہونے کے بعد بغیر کسی منصوبے کے مکمل بند کا اعلان کر دیا گیا۔ اس کی وجہ سے ملک کے 40 کروڑ محنت کش فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
ملک میں حکومت نے اس وباء کے تعلق سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔ جس کا خمیازہ اب 130 کروڑ لوگ بھگت رہے ہیں۔ اس میں 40 کروڑ فاکہ کشی کی زد میں ہیں۔
مسٹر علی نے کہا کہ مکمل بند کا سب سے برا اثر بے گھر افراد، مہاجر مزدور، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور، کنٹریکٹ، تعمیراتی اور روز مرہ کے مزدوروں پر پڑا ہے۔