ETV Bharat / state

Cuba spy Ana Belen Montes released جاسوسی کے الزام میں گرفتار مونٹیس 20 سال بعد جیل سے رہا

author img

By

Published : Jan 8, 2023, 2:15 PM IST

کیوبا کی جاسوس اینا بیلن مونٹیس کو 20 سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ Ana Belen Montes released after 20 years behind bars

Cuba spy Ana Belen Montes released
Cuba spy Ana Belen Montes released

دہلی: سرد جنگ کے دوران امریکہ کی طرف سے پکڑی گئیں مشہور جاسوسوں میں سے ایک اینا مونٹیس کو 20 سال سے زیادہ حراست میں رہنے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ بی سی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 65 سالہ مونٹیس ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی میں تجزیہ کار کے طور پر کام کرتے ہوئے کیوبا کے لیے جاسوسی کی تھی، جس کے لئے انہوں نے دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ جیل میں گزارا۔ سال2001 میں ان کی گرفتاری کے بعد، حکام نے بتایاتھا کہ اس نے جزیرے پر امریکی انٹیلی جنس کی کارروائیوں کو تقریباً مکمل طور پر بے نقاب کر دیا تھا۔ وہیں، ایک اہلکار نے کہا کہ وہ امریکہ کے ہاتھوں پکڑی گئی"سب سے زیادہ نقصان دہ جاسوسوں" میں سے ایک تھیں۔ Arrested for espionage Montes was released from prison after 20 years

یہ بھی پڑھیں:

امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے وقت کاؤنٹر-انٹیلی جنس سربراہ مشیل وال کلیو نے 2012 میں کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) کو بتایا تھاکہ محترمہ مونٹیس نے "ہر چیز کے بارے میں معلومات حاصل کی تھی، حقیقت میں سب کچھ- جسے ہم کیوبا کے بارے میں جانتے تھے اور ہم کیوبا میں کیسے کام کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا، "لہٰذا کیوبا کے لوگ ہر اس چیزسے بخوبی واقف تھے، جو ہم ان کے بارے میں جانتے تھے اور اسے اپنے فائدے کے لیے استعمال کر سکتے تھے۔ اس کے علاوہ، وہ ساتھی کارکنوں کے ساتھ اپنی بات چیت میں کیوبا کے بارے میں مفروضوں کو بھی متاثر کرنے کے قابل تھیں اوراسے وہ معلومات فراہم کرنے کا موقع بھی ملا جو اس نے دیگرطاقتوں سے حاصل کی تھی۔" گرفتاری کے بعد، محترمہ مونٹیس پر چار امریکی جاسوسوں اوراوقیانوسوں کے درجہ بند مواد کی شناخت کی فراہمی کا الزام لگا تھا۔ اسے 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ سزا سنانے والے جج نے اسے "قوم کومجموعی طور پر" خطرے میں ڈالنے کا مجرم ٹھہرایا تھا۔

یو این آئی

دہلی: سرد جنگ کے دوران امریکہ کی طرف سے پکڑی گئیں مشہور جاسوسوں میں سے ایک اینا مونٹیس کو 20 سال سے زیادہ حراست میں رہنے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ بی سی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 65 سالہ مونٹیس ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی میں تجزیہ کار کے طور پر کام کرتے ہوئے کیوبا کے لیے جاسوسی کی تھی، جس کے لئے انہوں نے دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ جیل میں گزارا۔ سال2001 میں ان کی گرفتاری کے بعد، حکام نے بتایاتھا کہ اس نے جزیرے پر امریکی انٹیلی جنس کی کارروائیوں کو تقریباً مکمل طور پر بے نقاب کر دیا تھا۔ وہیں، ایک اہلکار نے کہا کہ وہ امریکہ کے ہاتھوں پکڑی گئی"سب سے زیادہ نقصان دہ جاسوسوں" میں سے ایک تھیں۔ Arrested for espionage Montes was released from prison after 20 years

یہ بھی پڑھیں:

امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے وقت کاؤنٹر-انٹیلی جنس سربراہ مشیل وال کلیو نے 2012 میں کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) کو بتایا تھاکہ محترمہ مونٹیس نے "ہر چیز کے بارے میں معلومات حاصل کی تھی، حقیقت میں سب کچھ- جسے ہم کیوبا کے بارے میں جانتے تھے اور ہم کیوبا میں کیسے کام کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا، "لہٰذا کیوبا کے لوگ ہر اس چیزسے بخوبی واقف تھے، جو ہم ان کے بارے میں جانتے تھے اور اسے اپنے فائدے کے لیے استعمال کر سکتے تھے۔ اس کے علاوہ، وہ ساتھی کارکنوں کے ساتھ اپنی بات چیت میں کیوبا کے بارے میں مفروضوں کو بھی متاثر کرنے کے قابل تھیں اوراسے وہ معلومات فراہم کرنے کا موقع بھی ملا جو اس نے دیگرطاقتوں سے حاصل کی تھی۔" گرفتاری کے بعد، محترمہ مونٹیس پر چار امریکی جاسوسوں اوراوقیانوسوں کے درجہ بند مواد کی شناخت کی فراہمی کا الزام لگا تھا۔ اسے 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ سزا سنانے والے جج نے اسے "قوم کومجموعی طور پر" خطرے میں ڈالنے کا مجرم ٹھہرایا تھا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.