کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ایم) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امت شاہ کے ماتحت کام کرتے ہوئے دہلی پولیس ممتاز سیاسی رہنماؤں، ماہر تعلیم، ثقافتی و سماجی شخصیات کو نشانہ بناتے ہوئے دہلی تشدد میں ملوث کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ بیان میں دہلی پولیس کی جانب سے کی جارہی کاروائیوں کی شدید مذمت کی گئی۔
سی پی ایم نے دہلی فسادات کےلیے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے احتجاج کو ختم کرنے کےلیے گہری سازش کی گئی تھی۔
دہلی پولیس کے مطابق سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو، معاشی ماہر جیاتی گھوش، دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دستاویزی فلم ساز راہل رائے نے سی اے اے مخالف مظاہرین کو اکسایا تھا اور سی اے اے، این آر سی کو مسلم مخالف قرار دیتے ہوئے حکومت کی شبیہہ خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ ان تمام افراد کے نام ایک ضمنی چارج شیٹ کے ذریعہ سامنے آئے۔
پولیس نے بتایا کہ پنجرا توڑ کی رکن دیونگنا کلیتا، نتاشا نروال اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ گلفشاں کے اعتراف جرم کی بنیاد پر ان نامور شخصیات کو ملزم بنایا گیا ہے جبکہ یہ تینوں طالبات یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مختلف الزامات کا سامنا کر رہی ہیں۔
قابل غور طلب بات یہ ہے کہ مذکورہ چارج شیٹ کو پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے آغاز سے صرف دو دن قبل ہی منظر عام پر لایا گیا۔