ETV Bharat / state

کانگریس اور بائیں محاذ نے بجٹ کا مذاق اڑایا - کانگریس اور بائیں محاذ

کانگریس اور بائیں محاذ نے مرکزی بجٹ کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'بہتر ہوتا کہ بجٹ کے بجائے او ایلکس پر ملک کی کمپنیوں کوفروخت کرنے کا اشتہار دے دیا جاتا۔ اس بجٹ میں ملک کے عام شہریوں کےلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ '

cpm leader md salim reacts on budget
کانگریس اور بائیں محاذ نے بجٹ کا مذاق اڑایا
author img

By

Published : Feb 2, 2021, 10:55 PM IST

سی پی ایم پولٹ بیورو کے ممبر اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد سلیم نے کہا بجٹ کے ذریعہ صنعتکاروں کی جیبیں بھرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ کو ملک کے سرمایہ کو فروخت کرنے والا بجٹ کہا جاسکتا ہے۔

محمد سلیم نے کہا کہ کورونا وبا کے دور میں ضرورت تھی اس بجٹ میں وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات سے نبردآزما ہونے کی کوشش کی جاتی اورصنعتی انفراسٹرکچر کے لئے فنڈز فراہم کئے جاتے، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ سابق رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ مودی نے اقتدار میں آنے سے پہلے جو بھی وعدہ کیا تھا اس کو نہیں نبھایا گیا۔ بہتر ہوتا کہ او ایلکس پر ملک کی کمپنیوں کوفروخت کرنے کا اشتہار دے دیا جاتا۔ سی پی ایم کے سابق رکن پارلیمنٹ نے مرکزی حکومت کی نجکاری پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ رقم بینک میں جمع کی گئی ہے اور مودی حکومت بینک کی نجکاری کر رہی ہے۔

اسمبلی میں سی پی ایم کی پارلیمانی پارٹی کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ بنگال میں اسمبلی انتخابات ہیں اس لئے بنگال میں سڑک کی تعمیر کا وعدہ کیا گیا۔ انہوں کہا کہ وبا کی وجہ سے غربت کی زندگی گزاررہے لوگوں کو اٹھانے کےلیے اس بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ اس بجٹ میں کوئی بھی منصوبہ اور لائحہ عمل نہیں ہے۔

سینئر کانگریسی لیڈر وریاستی اپوزیشن رہنما عبدالمنان نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ ہوتا جارہا ہے جب لوگوں کی زندگیاں ناقابل برداشت ہوچکی ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل پر سیس لگانے کے نتیجے میں، دیگر تمام چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ اس حکومت کو مہنگائی سے نکالنے اور عوام کو راحت دینے کی کوئی فکر نہیں ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ چند ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اور سرکاری کمپنیوں کی نج کاری کے مقصد سے یہ بجٹ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے-

سی پی ایم پولٹ بیورو کے ممبر اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد سلیم نے کہا بجٹ کے ذریعہ صنعتکاروں کی جیبیں بھرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ کو ملک کے سرمایہ کو فروخت کرنے والا بجٹ کہا جاسکتا ہے۔

محمد سلیم نے کہا کہ کورونا وبا کے دور میں ضرورت تھی اس بجٹ میں وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات سے نبردآزما ہونے کی کوشش کی جاتی اورصنعتی انفراسٹرکچر کے لئے فنڈز فراہم کئے جاتے، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ سابق رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ مودی نے اقتدار میں آنے سے پہلے جو بھی وعدہ کیا تھا اس کو نہیں نبھایا گیا۔ بہتر ہوتا کہ او ایلکس پر ملک کی کمپنیوں کوفروخت کرنے کا اشتہار دے دیا جاتا۔ سی پی ایم کے سابق رکن پارلیمنٹ نے مرکزی حکومت کی نجکاری پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ رقم بینک میں جمع کی گئی ہے اور مودی حکومت بینک کی نجکاری کر رہی ہے۔

اسمبلی میں سی پی ایم کی پارلیمانی پارٹی کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ بنگال میں اسمبلی انتخابات ہیں اس لئے بنگال میں سڑک کی تعمیر کا وعدہ کیا گیا۔ انہوں کہا کہ وبا کی وجہ سے غربت کی زندگی گزاررہے لوگوں کو اٹھانے کےلیے اس بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ اس بجٹ میں کوئی بھی منصوبہ اور لائحہ عمل نہیں ہے۔

سینئر کانگریسی لیڈر وریاستی اپوزیشن رہنما عبدالمنان نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ ہوتا جارہا ہے جب لوگوں کی زندگیاں ناقابل برداشت ہوچکی ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل پر سیس لگانے کے نتیجے میں، دیگر تمام چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ اس حکومت کو مہنگائی سے نکالنے اور عوام کو راحت دینے کی کوئی فکر نہیں ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ چند ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اور سرکاری کمپنیوں کی نج کاری کے مقصد سے یہ بجٹ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.