ان حالات کے پیش نظر شرح نمو میں کم از کم 2.5 فیصد کی گراوٹ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ملک میں بہت سارے لوگ پریشان حالی میں مبتلا ہیں جبکہ ٹیکس حکام بھی کافی فکرمند ہیں۔
مالیاتی سال کے اختتام پر ملک بھر میں لاک ڈاؤن سے حالات ابتر ہوگئے ہیں اور اڈوانسڈ ٹیکس کی عدم وصولی بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے آئی آر ایس کے ایک سینئرعہدیدار نے بتایا کہ ساری دنیا میں کساد بازاری عروج پر ہے ایسے میں ہم اس کے اثرات سے نہیں بچ سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’کیونکہ مالیاتی سال کےآخری مرحلہ میں ایسے حالات رونما ہوئے ہیں جس کی وجہ سے زیادہ فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے‘۔