کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا معاملہ اب عدالت میں زیرالتوا ہے۔ ایسے میں یہ معاملہ پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کرناٹک کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سید ناصر حسین Syed Naseer Hussain Member of Rajya Sabha سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت چھوٹا تنازع تھا جسے آپسی بات چیت سے حل کیا جاسکتا تھا لیکن ریاستی حکومت، اس میں ناکام رہی اور اب اس پر پورے ملک کی نظر ہے۔ Syed Nasir Hussain on Karnataka Hijab Row
سید ناصر حسین کا کہنا تھا کہ جب اڈپی میں یہ معاملہ سامنے آیا تھا تبھی ہم نے کہا تھا کہ اسکول انتظامیہ طالبہ کے اہل خانہ اور اسکول مینجمنٹ کو ایک ساتھ بیٹھ کر اس مسئلہ کو حل کرلینا چاہیے لیکن چونکہ بی جے پی کو انتخابات میں فائدہ اٹھانا تھا، اس لیے انہوں نے اس تنازع کو بھڑکانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس کا انجام ہمارے سامنے ہے۔
کرناٹک میں کانگریس کا اسٹینڈ کیا ہے، اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کی اعلی کمان نے اپنے بیانات سے یہ واضح کر دیا ہے کہ ہم باحجاب طالبہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہمارا آئین ہمیں اپنے مذہب کے اعتبار سے لباس پہنے کی اجازت دیتا ہے تو کسی کو اس سے کیا پریشانی ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی اپنے سیاسی مفاد کے لیے اسکولز اور کالجز میں پڑھنے والے طلباء کے دلوں میں ایک دوسرے کی خلاف نفرت پیدا کرنا چاہتی ہے، جس میں وہ مکمل طور پر کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Protest on Hijab row: ملک بھر میں حجاب کی حمایت میں جلوس و مظاہرہ
ناصر حسین نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر کہا کیس ابھی زیر سماعت ہے، اس لیے میں اس پر کچھ نہیں بولنا چاہتا لیکن اتنا ہے کہ عدالت جلد از جلد اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنا کر اس تنازع کو ختم کرنا چاہیے۔