دہلی کی راؤز ایونیو عدالت نے بدھ کے روز صحافی پریا رمانی کو اپنے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات پر ایم جے اکبر کے ذریعہ دائر فوجداری ہتک عزت کی شکایت میں بری کر دیا ہے۔
عدالت کا مؤقف ہے کہ کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی ایک عورت کو اپنی شکایت درج کرانے کا حق ہے۔
ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ رویندر کمار نے یکم فروری کو اکبر اور رمانی کے ساتھ اپنے دلائل مکمل کرنے کے بعد 10 فروری کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
تاہم 10 فروری کو عدالت نے 17 فروری کے لئے فیصلہ موخر کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ مکمل نہیں ہوا ہے کیوں کہ دونوں فریقوں نے اپنے تحریری جوابات کو تاخیر سے جمع کرایا ہے۔
پریا رمانی کے خلاف دائر ایم جے اکبر معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے کورٹ نے کہا کہ 'جنسی استحصال اکثر بند دروازوں کے پیچھے ہی ہوتا ہے۔'
واضح رہے کہ سال 2018 میں 'می ٹو' مہم کے دوران صحافی پریا رمانی نے سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس معاملے میں سابق مرکزی وزیر نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ معاملے میں راؤز ایونیو کورٹ نے فیصلہ سنانے کے دوران کہا کہ اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ جنسی استحصال اکثر بند دروازوں کے پیچھے ہی ہوتا ہے۔ عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیا کہ جنسی استحصال کی شکایت کرنے کے لئے میکینیزم کی کمی ہے۔ استحصال کی شکار خواتین اپنی عزت کے ڈر سے اکثر آواز بھی نہیں اٹھا پاتی ہیں۔
اس سے قبل ایم جے اکبر اور پریا رمانی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ رویندر کمار نے یکم فروری کو کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
پریا رمانی نے عدالت سے بری ہونے کے بعد اسے تمام خواتین کے لئے جیت قرار دیا ہے۔
واضح ہو کہ رمانی نے ٹویٹ کیا تھا کہ جب 20 سال قبل اکبر ایک انگریزی اخبار کے ایڈیٹر تھے تو وہ نوکری کے انٹرویو کے لئے ملنے گئی تھیں۔ اس دوران ایم جے اکبر نے ان کا استحصال کیا تھا۔ اس الزام کے بعد ایم جے اکبر نے 17 اکتوبر 2018 کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ایم جے اکبر نے 15 اکتوبر 2018 کو رمانی کے خلاف شکایت درج کروائی، جس میں انہوں نے اپنی شبیہہ کو داغدار کرنے کا الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: ایم جے اکبر کی ہتک عزت کی درخواست پر فیصلہ آج
ایم جے اکبر نے 15 اکتوبر 2018 کو پریا رمانی کے خلاف فوجداری ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ پریا رمانی کی جانب سے جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے کے بعد انہوں نے فوجداری ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ 18 اکتوبر 2018 کو عدالت نے ایم جے اکبر کی مجرمانہ ہتک عزت کی درخواست کا نوٹس لیا۔ 25 فروری 2019 کو عدالت نے سابق مرکزی وزیر اور صحافی ایم جے اکبر کے ذریعہ دائر ایک مجرمانہ ہتک عزت معاملے میں صحافی پریا رمانی کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے پریا رمانی کو دس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کرلی تھی۔ عدالت نے 10 اپریل 2019 کو پریا رمانی کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔