انھوں نے کہا کہ وہ کل رات آٹھ بجے جب جیل سے رہا ہوئے اور کھلی ہوامیں سانس لی تو انھیں جموں کشمیر کے 75 لاکھ لوگوں کا خیال آیا، جنھیں 4 اگست سے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور وہاں کے مرکزی دھارے کے لوگوں کو بلا وجہ حراست میں لیا گیا ہے ۔
ملک کی اقتصادی صورتحال کو انتہائی ناگفتہ بہہ قرار دیتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ یہ سب حکومت کی غلط پالیسیوں اور اس کی اقتصادی بدنظمی کی وجہ سے ہواہے، لیکن حیرت اس بات پر ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اس بارے میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ پوری دنیا کی ریٹنگ ایجنسیاں ملک کی معیشت کے تعلق سے منفی باتیں کررہی ہیں، لیکن مودی حکومت اپنے سات ماہ کی مدت کار کے بعد بھی اسے تسلیم کرنے کوتیار نہیں ہے اور اس کو ہلکے میں لے رہی ہے ۔
ملک میں معاشی بحران کی وجہ مودی حکومت کی غلط پالیسیاں ہیں ۔پہلے نوٹ بندی پھر غلط طریقہ سے جی ایس ٹی نافذ کرنا حالانکہ حکومت ابھی تک یہ نہیں سمجھ پارہی ہے کہ کسادبازاری سے کیسے نمٹا جائے اور نہ ہی وہ اس بارے میں کسی سے صلاح ومشورہ کرنا چاہتی ہے ۔
چدمبرم نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو)کے طلبا کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اور کہاکہ ملک میں اعلی تعلیم مفت ہونی چاہئے طلبا کے ہوسٹل اور انھیں ملنے والی دیگر سہولیات پر فیس بڑھانا غلط ہے وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں ، حکومت کو چاہئے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کی کئی ریاستوں میں امن وقانون کی صورتحال تشویشناک ہے، شہریت ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی حکومت کی تیاری کے تعلق سے انھوں نے کہاکہ حکومت من مانا قدم اٹھارہی ہے، اور انھیں یقین ہے کہ کانگریس اور ہم خیال دیگر پارٹیاں پارلیمنٹ میں اس بل کی مخالفت کریں گی ۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ جیل میں وہ 106دن رہے ہیں لیکن اس دوران ان کی قوت ارادی میں کوئی کمی نہیں آئی ہے ۔
پارٹی کے لوگ ،صحافی ،کاروباری دوست اور ان کے ساتھ کام کرنے والے لاتعداد لوگ ہیں جنھوں نے ہمیشہ ان کے مثبت کام کی حمایت کی اور ساتھ دیاہے ۔
سپریم کورٹ نے انھیں ضمانت پر رہاکیا ہے اور وہ عدالت کے حکم پر عمل کریں گے ۔