گیتا کالونی کے علاقے سفیدہ کچی آبادی میں کورونا وائرس کے چار سے زائد کیسز آئے ہیں۔ اس کے باوجود، بستی کو نہ تو سیل کیا گیا ہے اور نہ ہی انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔
اگر اس طرح سے غفلت برتی گئی تو ممبئی کے دھاراوی کی طرح کی صورتحال یہاں بھی ہوسکتی ہے۔ جب گیتا کالونی کے علاقے میں واقع سفیدہ کچی آبادی جھوپڑی کا جائزہ لیا گیا تو وہاں حیران کن غفلت اور کوتاہی کا ارتکاب پایا گیا، اب تک سفیدہ کچی آبادی میں کورونا انفیکشن کے چار معاملات رپورٹ ہوئے ہیں۔
سفیدہ کچی آبادی میں کورونا کے کیس کے بعد کچی آبادی کے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ چار کیس کے بعد بھی، بستی کو ہاٹ اسپاٹ اعلان نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔
کچی آبادی میں کوئی معاشرتی دوری نہیں، بچے عام دنوں کی طرح گلیوں میں کھیلتے دکھائی دیتے ہیں۔ جبکہ آدمی تاش کھیلتے ہوئے نظر آئے۔ اس گلی میں جہاں کورونا انفیکشن کے تین معاملات ہوئے ہیں، اس گلی کے لوگ بھی بغیر کسی پابندی کے باہر آ جا رہے ہیں۔
دہلی پولیس نے سفیدہ کچی آبادی کے مرکزی دروازے پر برائے نام بیریکیڈ لگا رکھا ہے۔ لوگوں میں خوف وہراس ہے کہ کورونا انفیکشن کے چار معاملات کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔ عام دنوں کی طرح پوری بستی کی معمولات زندگی چل رہی ہے۔
سینیٹائزیشن کا کام برائے نام ہے، صرف چند مکانات پر چھڑکاؤ کرکے کارپوریشن ملازمین کام مکمل کرنے کے بعد چلے جاتے ہیں۔
بتا دیں کہ کورونا انفیکشن ایک کال سینٹر میں کام کرنے والے نوجوان سے شروع ہوا تھا۔ نوجوان کے کورونا ٹیسٹ مثبت ہونے کے بعد، اس کے پڑوس میں رہنے والے ایک شخص میں کورونا پایا گیا۔
اس کے ساتھ، گلی کے ایک بچے میں بھی کورونا کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ اس بستی میں رہائش پذیر ایک خاتون کو بھی کورونا انفیکشن ہوا ہے۔ یہ خاتون ایک ہسپتال میں صفائی ملازم کی حیثیت سے کام کرتی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ تمام کورونا متاثرین کو گھروں میں قرنطین کیا گیا ہے۔