دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کی وجہ سے چھوٹے اور بڑے صنعت سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
مارکیٹ میں کام بند ، مزدور اپنے آبائی ریاست لوٹ گئے، فیکٹری مالکان کی پریشانی 4 گنا تک بڑھ گئی، پرانا مال کمپلیٹ کرنے کے لیے مزدور نہیں مل رہے ہیں، فیکٹری کا خرچ باقی اور بچے کچے مزدروں کو جیب سے دینا پڑ رہا ہے۔

نو مزدروں والی فیکٹری میں تین مزدورروں سے فیکٹری مالکوں کو کام چلانا پڑ رہا ہے۔ کاریگروں کی کمی کی وجہ سے مشینیں خراب ہو رہی ہیں۔
دہلی کے بہت سے علاقوں میں بڑی تعداد میں چھوٹی اور بڑی صنعتیں چل رہی ہیں۔لیکن اس کورونا وبا کے دور میں چھوٹی اور بڑی صنعتیں کافی متاثر ہوئی ہیں۔

دہلی کی تقریباً 50 فیصد چھوٹی اور بڑی صنعتیں اب بندش کے دہانے پر ہیں۔چھوٹی اور بڑی صنعتوں کے تحت کام کرنے والے فیکٹری مالکان کے پاس نہ تو ان کے کارخانے چلانے کے لئے رقم ہے اور نہ ہی ان ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے پیسے ہیں۔ اس کی وجہ سے فیکٹری مالکان کو اپنی فیکٹریاں بند کرنی پڑ رہی ہیں۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو دارالحکومت دہلی میں کورونا کا سب سے زیادہ اثر چھوٹی اور کاٹیج صنعتوں پر پڑا ہے۔
فیکٹری مالکان ان دنوں بہت پریشان ہیں ۔مارکٹ میں کوئی کام نہیں ہے۔
وہیں تاجروں کے پاس فیکٹری مالکان کی پیمنٹ بھی پھنسی ہوئی ہے، یہاں تک کہ فیکٹری کا خرچ اور کاریگروں کی تنخواہ بھی فیکٹری مالکان کو اپنی جیب سے ادا کرنا پڑ رہا ہے ، اسی طرح جو مشینیں گزشتہ 3 ماہ سے بند ہیں وہ اب خراب ہورہی ہیں۔