دہلی: کورونا وائرس کی دوسری لہر میں بھارت کے متعدد ایسے شخصیات اس دنیا کو خیر آباد کہہ گیے جن کے انتقال کی بات کسی کے وہم وغمان میں بھی نہیں تھا، ان لوگوں میں ایک نام بہار کے سابق رکن پارلیمنٹ شہاب الدین کا بھی تھا جن کے انتقال کی کسی کو توقع نہیں تھی لیکن موت کو کون ٹال سکتا ہے۔
سابق رکن پارلیمنٹ سید شہاب الدین کا انتقال دہلی کے دین دیال اپادھیائے ہسپتال میں کورونا وائرس کی وجہ سے رواں برس ہوا تھا اس دوران ان کی جسد خاکی کو بہار نہیں لے جانے دیا گیا تھا اس کے بعد دہلی وقف بورڈ کی جانب سے انہیں دہلی گیٹ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا تھا۔
اس وقت اٹھ رہی آوازوں کو دبانے کے لیے قبر کو پکہ کرنے کا کام روک دیا گیا تھا لیکن ایک بار پھر سے شہاب الدین کی قبر کو مزار نما شکل دیے جانے کا کام شروع ہوگیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے موقع کا جائزہ لیا اور قبرستان منتظمہ کمیٹی سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن ذمہ داران نے بات کرنے سے انکار کردیا حالانکہ قبرستان میں موجود گورکن شمیم نے بتایا کہ پہلے یہاں کام کیا جا رہا تھا لیکن اب کام رکوا دیا گیا ہے۔