نئی دہلی: کانگریس کے اراکین نے پیر کو ایک بار پھر چین کے قبضہ کے سلسلے میں راجیہ سبھا میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا اور اس کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران چین کے قبضہ کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہاکہ چیئرمین کی ہدایت پر ضابطہ کو ملتوی کرکے اس موضوع پر بحث کی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چین کے قبضہ کا معاملہ بہت اہم ہے۔ چین پل، مکان،کارخانے اور دیگر تعمیری کام کر رہا ہے۔ ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے کھڑگے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کو اپنا وقار نہیں گرانا چاہئے۔ اس ایوان میں بار بار چین کے مسئلے پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سال 2012میں کانگریس کے ایک لیڈر نے قبول کیا تھا کہ چین 38000کلومیٹر بھارتی زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ not allowed to discuss on China in Rajya Sabha
چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ضابطوں کے تحت مسئلوں کو اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کے لیڈر اصولوں کو ٹھیک طرح سے پڑھنا چاہئے۔ اس کے بعد کھڑگے اپنی سیٹ پر زور زور سے بولنے لگے۔ اسی درمیان کانگریس کے دیگر ارکان بھی اپنی سیٹ کے پاس کھڑے ہو کر زور زور سے بولنے لگے۔ چیئرمین نے اسی درمیان وقفہ صفر کی کارروائی شروع کر دی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس اور کچھ دیگر گروپ نے ارکان نے نعرے بازی کرنے لگے اور بات کرنے کی اجازت نہ ملنے کی مخالفت میں ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔
اس سے پہلے ضروری دستاویز ایون کی میز پر رکھے جانے کے بعد بھی دھنکھڑ نے کہا کہ ضابطہ 267کے تحت انھیں 9 نوٹس ملے ہیں، جس میں اصولوں کو معطل کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ آٹھ دسمبر کو انھوں نے اصول 267کے سلسلے میں تفصیل سے اپنا فیصلہ دیا تھا۔ انھوں نے کہاکہ اس اصول کے تحت نوٹس دینے کے لئے ارکان کو بعض شرطوں پر عمل کرناضروری ہے۔ کسی بھی نوٹس میں ان اصولوں پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔ کسی بھی شرطوں کا بھی ذکر نوٹس میں نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mallikarjun Kharge on PM Modi کھڑگے کا وزیر اعظم مودی سے سوال، چین پر بحث کب؟
انھو ں نے کہا کہ غیر معمولی حالت میں اصولوں روک کر کسی مسئلے پر بات کی جا سکتی ہے۔ اصول 267سنگین نوعیت کا ہے۔ انھوں نے حزب اختلاف کی طرف سے 13،15اور16دسمبر کو کاروائی میں رکاوٹ کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس سے اچھا اشارہ نہیں گیا ہے۔ ریونیو کا صحیح استعمال کیاجانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ خلل ڈالنے سے تصویر خراب ہوتی ہے۔ اراکین کو اچھی مثال پیش کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ اراکین کوحق ملتا ہے۔ کسی اراکین پر کاروائی اچھی بات نہیں ہے۔ وہ اراکین کے فوجی اور ان کے جز ہیں۔
یو این آئی