19 جون کو ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی پر اراکین کو مبینہ طور پر خریدنے کے لیے رقم پیش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ 'وہ اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرے گی۔'
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ 'بی جے پی آئین کو پامال کرتے ہوئے ہر ریاست میں جمہوری عمل کے خلاف کام کر رہی ہے۔ انتخابات کے دوران بی جے پی نے پیسے کی طاقت کا استعمال کر کے جمہوریت کی خلاف ورزی کی ہے'۔
سنگھوی نے مزید کہا کہ 'بی جے پی غیر جمہوری طریقوں سے کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت نے کورونا وائرس کے بحران کو ایک موقع کے طور پر دیکھا اور راجیہ سبھا انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے پیسے کا استعمال کیا۔'
انہوں نے کانگریس کے گجرات کے رکن اسمبلی پنجابھائی ونش کے بارے میں بھی بات کی جن کا سنگھوی نے دعویٰ کیا تھا ، بی جے پی کے ذریعہ انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔
سنگھوی نے کہا کہ 'بی جے پی، رکن اسمبلی پنجابھائی ونش کو استعفیٰ دلانے کے لیے ہراساں کر رہی ہے۔ ہم اس معاملے کو عدالت سے لے کر الیکشن کمیشن تک اٹھائیں گے۔ حکمران جماعت ہمیں ڈرا نہیں سکتی ہے۔'
واضح رہے کہ کانگریس نے گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران اپنے اراکین اسمبلی کو گجرات کے مختلف ریزورٹس میں منتقل کردیا اور انہیں زون کے لحاظ سے گروپوں میں تقسیم کیا ہے۔
جمعرات کو راجستھان میں برسراقتدار کانگریس نے اپنے تمام اراکین اسمبلی اور حکومت کی حمایت کرنے والے آزاد قانون سازوں کو جے پور کے نواح میں ایک نجی ریسورٹ میں منتقل کردیا تھا۔ اس دوران وزیر اعلی اشوک گہلوت نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی کانگریس اراکین کو کروڑوں روپے کی پیش کش کر رہی ہے۔