کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے آج یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے بعد اروند کیجریوال مسرورتھے، یہ افسوسناک اور تعجب خیز صورتحال تھی۔ یہ ایک طرح کا راز تھا جس سے واضح ہوتا ہے کہ اروند کیجریوال نے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اور ان کی بدلی ہوئی صورتحال کی حقیقت سب کے سامنے آنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعجب کی بات ہے کہ وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ نے دہلی فسادات کے دوران 50 افراد کے اموات کے سلسلے میں کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے وزیراعظم مودی سے یہ بھی نہیں پوچھا کہ جو لوگ نفرت پھیلا رہے تھے ان کے خلاف کیا کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان دوستی کا یہ نیا رنگ حیران کن ہے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال جب نریندر مودی سے ملاقات کرکے تو اس طرح کا پیغام دے رہے تھے جیسے بی جے پی کا وزیر اعلیٰ اپنے اعلیٰ کمان کو کلین چٹ دے رہا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی مکمل طور پر بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کر رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ اروند کیجریوال نے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں نریندر مودی سے ملاقات کی اور دہلی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اروند کیجریوال نے اس ملاقات کو رسمی ملاقات قرار دیا ۔
اس سے پہلے سنگھوی نے کہا کہ دہلی فسادات کے سلسلے میں پارلیمنٹ میں بحث کروانے کے معاملے میں حکومت کا رخ عجیب وغریب ہے۔ حکومت کہتی ہے کہ وہ اس معاملے پر ہولی کے بعد یا حالات معمول پرہوجانے کے بعد بحث کروائے گی، انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ کیا صورتحال ابھی حسب معمول نہیں ہوئی ہے۔