ETV Bharat / state

'حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈا ملک پر مسلط کررہی ہے'

شہریت ترمیمی قانون 2019 کو وفاقی ڈھانچے پر حملہ قرار دیتے ہوئے سابق مرکزی وزیر اور آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدر طارق انور نے کہا ہے کہ اس قانون نے ملک کی صورتحال کو تشویشناک بنا دیا ہے۔

طارق انور
طارق انور
author img

By

Published : Jan 18, 2020, 9:29 PM IST

طارق انوار نے کہا کہ آسام میں این آر سی پر 16 سو کروڑ روپے کی لاگت آئی اور تقریباً 10 سال کا وقت لگا اور یہ کام سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہونے کے بعد بھی، حکومت کے لوگ اس سے مطمئن نہیں ہیں اور وہ ایک بار پھر ملک کے ساتھ آسام میں این آر سی کا مطالبہ کررہے ہیں، جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت ملک کوکس سمت میں لے جانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ملک کی خراب صورتحال سے سبق سیکھنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'آج سپریم کورٹ میں 50 سے زیادہ درخواستیں زیر التوا ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون وفاقی ڈھانچے پر حملہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ اس قانون کو کالعدم قرار دے گا'۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہے، جسے بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر یقین رکھنے والے لوگ قبول نہیں کریں گے۔

طارق انوار نے کہا کہ آسام میں این آر سی پر 16 سو کروڑ روپے کی لاگت آئی اور تقریباً 10 سال کا وقت لگا اور یہ کام سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہونے کے بعد بھی، حکومت کے لوگ اس سے مطمئن نہیں ہیں اور وہ ایک بار پھر ملک کے ساتھ آسام میں این آر سی کا مطالبہ کررہے ہیں، جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت ملک کوکس سمت میں لے جانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ملک کی خراب صورتحال سے سبق سیکھنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'آج سپریم کورٹ میں 50 سے زیادہ درخواستیں زیر التوا ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون وفاقی ڈھانچے پر حملہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ اس قانون کو کالعدم قرار دے گا'۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہے، جسے بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر یقین رکھنے والے لوگ قبول نہیں کریں گے۔

Intro:Body:

NationalPosted at: Jan 18 2020 6:34PM



حکومت بابا صاحب کا آئین نہیں آر ایس ایس کا ایجنڈا ملک پر مسلط کررہی ہے: طارق انور



نئی دہلی،18جنوری (یو این آئی) شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 کو وفاقی ڈھانچے پر حملہ قرار دیتے ہوئے سابق مرکزی وزیر اور آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدر طارق انور نے آج کہا ہے کہ اس قانون نے ملک کی صورتحال کو تشویشناک بنا دیا ہے اور اس سے ملک کو آئینی مسئلہ درپیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسام میں این آر سی پر 16 سو کروڑ روپے کی لاگت آئی اور تقریباً 10 سال کا وقت لگا اور یہ کام سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہونے کے بعد بھی، حکومت کے لوگ اس سے مطمئن نہیں ہیں اور وہ ایک بار پھر ملک کے ساتھ آسام میں این آر سی کا مطالبہ کررہے ہیں، جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت ملک کوکس سمت میں لے جانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ملک کی خراب صورتحال سے سبق سیکھنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں 50 سے زیادہ درخواستیں زیر التوا ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون وفاقی ڈھانچے پر حملہ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ اس قانون کو کالعدم قرار دے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہے، جسے بابا صاحب کے آئین میں یقین رکھنے والے لوگ قبول نہیں کریں گے۔

یو این آئی۔ این یو۔


Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.