نئی دہلی: ملک میں ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ملک کے کئی شہروں میں پٹرول کی قیمت فی لیٹر 100 روپے کو عبور کرچکی ہے۔ ساتھ ہی پٹرولیم کمپنیاں ہر روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہیں۔ جس سے عام لوگ پریشان ہیں۔
اس کے پیش نظر کانگریس پارٹی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف آج ملک بھر میں پٹرول پمپوں کے سامنے ملک گیر احتجاج کرے گی۔
اطلاعات کے مطابق کانگریس نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کو لے کر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ٹیکس وصولی وبا کی لہریں مسلسل آرہی ہیں۔
وہیں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا ہے کہ کئی ریاستوں میں انلاک کرنے کا عمل شروع ہو رہا ہے۔ پٹرول پمپ پر بل کی ادائیگی کے دوران آپ کو مودی سرکار کے ذریعہ کی گئی مہنگائی میں ترقی دکھے گی، ٹیکس وصولی کی وبا کی لہریں مسلسل آتی جارہی ہیں۔
پارٹی کے مرکزی ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا ہے کہ پچھلے 13 ماہ میں، پٹرول 25.72 روپے ، ڈیزل 23.93 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا ہے، کئی ریاستوں میں 100 روپے لیٹر کو پار کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ریکارڈ توڑ اضافے کے لئے کچے تیل نہیں بلکہ مودی حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں کیا گیا اضافہ ذمہ دار ہے۔
آپ کو بتادیں کہ 4 مئی کے بعد سے گاڑیوں کے ایندھن کی قیمتوں میں 20 بار اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پٹرول اب ملک کے مختلف حصوں میں ایک تاریخی عروج پر پہنچ گیا ہے۔
کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسارا نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پورے ملک میں مہنگائی بے لگام ہوگئی ہے اور پٹرول ، ڈیزل ، کھانا پکانے والی گیس سمیت تمام ضروری اشیا کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتی مہنگائی کے خلاف آج 11 جون کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی ہدایت کے مطابق راجستھان پردیش کانگریس کمیٹی ریاست کے تمام اضلاع میں پٹرول پمپوں کے سامنے احتجاج کرے گی۔
وہیں مرکزی پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر دھرمیندر پردھان نے پیر کو ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کو عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔