ETV Bharat / state

عآپ کا رپورٹ کارڈ فرضی: نریش کمار - دہلی کی کیجریوال حکومت

کانگریس کے سینئر لیڈر اور ایڈووکیٹ نریش کمار نے دہلی کی کیجریوال حکومت کے کام کاج کے پانچ سال کے رپورٹ کارڈ کو فرضی قرار دیتے ہوئے بدھ کو کہا کہ غیر مجاز کالونیوں میں آٹھ ہزار کروڑ روپے لگانے کے اعداد و شمار غلط ہیں۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : Dec 25, 2019, 11:22 PM IST

منڈكا اسمبلی سیٹ سے سابق امیدوار ڈاکٹر کمار نے منڈكا اسمبلی کی غیر مجاز کالونی چندروهار نلوٹھي میں ایک نکڑ اجلاس کیا۔

انہوں نے بتایا کہ نکڑ اجلاس کے دوران کالونی کے لوگوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے غیر مجاز کالونیوں میں 8000 کروڑ روپے لگانے کے جھوٹے اعداد و شمار دیئے ہیں۔ اس کالونی میں 1.25 لاکھ کی آبادی ہونے کے باوجود کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے۔ پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے نالی کا پانی گھروں میں گھس جاتا ہے جس سے کالونی دلدل میں بدل جاتی ہے۔ سڑکیں اور ناليوں کی حالت خستہ ہو چکی ہے۔ پینے کے پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے، کانگریس حکومت کے وقت آنے والے پانی کے ٹینکر بھی بند ہو چکے ہیں۔کسی بھی سڑک پر لائٹ نہیں لگی ہے، نہ ہی کوئی اسکول بنا ہے۔ ڈسپنسری میں ادویات نہیں ہیں اور نقل و حمل کے لئے چلنے والی کچھ بسیں بھی بند ہو چکی ہے۔ چندر وہار جیسی پاش کالونی کا یہ حال ہے تو باقی کالونیوں کے بارے میں تو سوچا بھی نہیں جا سکتا۔
ڈاکٹر کمار نے الزام لگایا کہ 2015 میں مسٹر کیجریوال نے ہوائی اعلانات کرتے ہوئے ووٹ مانگے، لیکن کچھ بھی کام نہیں کیا۔ رپورٹ کارڈ کے اعداد و شمار بالکل جھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں سے ملی بھگت کرکے سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ 2015 کے مقابلے میں سرکاری اسکولوں کا رزلٹ 92 فیصد سے گھٹ کر 71 فیصد رہ گیا جس کی وجہ سے سرکاری اسکولوں میں آٹھ فیصد طالب علم گھٹ گئے ہیں جبکہ نجی اسکولوں میں طالب علموں کی تعداد 11 لاکھ سے بڑھ کر 16 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ طبی خدمات کی بات کریں تو ادویات اور ملازمین کی کافی کمی ہے۔ ریبیز ویکسین سے لے کر ای سی جی کی جانچ تک دستیاب نہیں ہے۔ مشینیں خراب پڑی ہے جبکہ 4000 ڈاکٹروں اور 15000 پیرامیڈیکل اسٹاف کو باقاعدہ نہیں کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی نیا اسپتال نہیں تعمیر ہوا ہے۔ اسپتالوں میں 30000 بستر بڑھانے کی جگہ محض 394 بستر بڑھائے گئے ہیں۔

منڈكا اسمبلی سیٹ سے سابق امیدوار ڈاکٹر کمار نے منڈكا اسمبلی کی غیر مجاز کالونی چندروهار نلوٹھي میں ایک نکڑ اجلاس کیا۔

انہوں نے بتایا کہ نکڑ اجلاس کے دوران کالونی کے لوگوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے غیر مجاز کالونیوں میں 8000 کروڑ روپے لگانے کے جھوٹے اعداد و شمار دیئے ہیں۔ اس کالونی میں 1.25 لاکھ کی آبادی ہونے کے باوجود کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے۔ پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے نالی کا پانی گھروں میں گھس جاتا ہے جس سے کالونی دلدل میں بدل جاتی ہے۔ سڑکیں اور ناليوں کی حالت خستہ ہو چکی ہے۔ پینے کے پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے، کانگریس حکومت کے وقت آنے والے پانی کے ٹینکر بھی بند ہو چکے ہیں۔کسی بھی سڑک پر لائٹ نہیں لگی ہے، نہ ہی کوئی اسکول بنا ہے۔ ڈسپنسری میں ادویات نہیں ہیں اور نقل و حمل کے لئے چلنے والی کچھ بسیں بھی بند ہو چکی ہے۔ چندر وہار جیسی پاش کالونی کا یہ حال ہے تو باقی کالونیوں کے بارے میں تو سوچا بھی نہیں جا سکتا۔
ڈاکٹر کمار نے الزام لگایا کہ 2015 میں مسٹر کیجریوال نے ہوائی اعلانات کرتے ہوئے ووٹ مانگے، لیکن کچھ بھی کام نہیں کیا۔ رپورٹ کارڈ کے اعداد و شمار بالکل جھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں سے ملی بھگت کرکے سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ 2015 کے مقابلے میں سرکاری اسکولوں کا رزلٹ 92 فیصد سے گھٹ کر 71 فیصد رہ گیا جس کی وجہ سے سرکاری اسکولوں میں آٹھ فیصد طالب علم گھٹ گئے ہیں جبکہ نجی اسکولوں میں طالب علموں کی تعداد 11 لاکھ سے بڑھ کر 16 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ طبی خدمات کی بات کریں تو ادویات اور ملازمین کی کافی کمی ہے۔ ریبیز ویکسین سے لے کر ای سی جی کی جانچ تک دستیاب نہیں ہے۔ مشینیں خراب پڑی ہے جبکہ 4000 ڈاکٹروں اور 15000 پیرامیڈیکل اسٹاف کو باقاعدہ نہیں کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی نیا اسپتال نہیں تعمیر ہوا ہے۔ اسپتالوں میں 30000 بستر بڑھانے کی جگہ محض 394 بستر بڑھائے گئے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.