قومی دارالحکومت دہلی میں بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے غیر مقیم مزدوروں کی زبردست پریشانیوں کے لیے کانگریس کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے سنیچر کہا ہے کہ آزادی کے بعد طویل عرصے سے اپنے دور حکومت کے دوران مقامی سطح پر روزی روٹی مہیا کرانے کی سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئی، جس سے لوگوں کو ہجرت کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
محترمہ مایاوتی نے اپنے متعدد ٹوئٹز کے ذریعہ غیر مقیم مزدوروں کی بری حالت کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ کانگریس کوبھی ذمہ دار قرار دیا ہے۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے دہلی میں مزدوروں سے ملنے پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس رہنما مزدوروں سے ملنے کے دوران غیر مقیم مزدوروں کی معاشی مدد اور ان کے کھانے پینے کا نظم کر دیتے تو انہیں راحت مل جاتی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے رہنماؤں کو ان کے دکھ درد کو بانٹنے کے ساتھ بی ایس پی کی طرح ان کی مدد بھی کرنی چاہیے تھی۔ مزدوروں کے ساتھ ہورہے واقعات سے کانگریس کے رہنماؤں کو بھی سبق سیکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی تکلیفوں کی ویڈیو ٹوئٹ کرکے کانگریس ناٹک کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'انگریس رہنماؤں کو بھی سبق سیکھنا چاہیے کیونکہ پنجاب وچنڈی گڑھ سے کافی غیر مقیم یوپی کے مزدور سرکار کے نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے جمنا ندی کے ذریعہ بھی گھر واپسی کر رہے ہیں، جن کے ساتھ کوئی بھی حادثہ ہو سکتا ہے'۔
بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ 'آج پورے ملک میں کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے کروڑوں غیر مقیم مزدوروں کی جو حالت دکھ رہی ہے اس کی اصل قصوروار کانگریس ہے، کیونکہ آزادی کے بعد ان کے طویل دور حکومت کے دوران اگر روزی روٹی کا صحیح نظم گاؤں اور شہروں میں ہی کیا جاتا تو انہیں دوسری ریاست میں کیوں جانا پڑتا'۔
انہوں نے کہا کہ ویسے ہی فی الحال کانگریس رہنما کے جانب سے لاک ڈاؤن ٹریجڈی کے شکار کچھ مزدوروں کے دکھ درد بانٹنے سے متعلق جو ویڈیو دکھایا جارہا ہے وہ ہمدردی والا کم اور ناٹک زیادہ دکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اگر یہ بتاتی کہ اس نے ان سے ملتے وقت کتنے لوگوں کی حقیقی مدد کی ہے تویہ بہتر ہوتا۔