نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے جمعرات کو کہا کہ راہل گاندھی کے پنوتی اور جیب کترا جیسے الفاظ کے استعمال میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ کانگریس کے میڈیا سربراہ پون کھیرا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم الیکشن کمیشن کے نوٹس کا مناسب جواب دیں گے۔'
پارٹی کا ردعمل اس وقت آیا جب الیکشن کمیشن نے راہول گاندھی کو نوٹس بھیجا، جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ 25 نومبر کو پینل کے سامنے حاضر ہوں اور راجستھان میں حالیہ انتخابی تقاریر کے دوران کیے گئے اپنے مبینہ تبصروں کی وضاحت کریں۔ الیکشن کمیشن کا نوٹس بی جے پی کی طرف سے دائر شکایت پر مبنی تھا، جو کانگریس لیڈر کے ریمارکس سے ناخوش تھی۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ جہاں 'پنوتی' ہندی میں ایک عام حوالہ ہے ایک ایسے شخص کے لیے جو بری خبر لاتا ہے، 'جیب کترا' ایک جیب کترے کا حوالہ ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ایک رکن نے کہا کہ راہل گاندھی کے ان دو الفاظ کے استعمال میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ لفظ پنوتی بھیڑ کی طرف سے آیا ہے اور اس نے کسی کا نام لیے بغیر اسے دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ احمد آباد کے اسٹیڈیم میں جہاں کرکٹ ورلڈ کپ کا میچ کھیلا جا رہا تھا وہاں ہزاروں لوگ موجود تھے۔ اس لیے یہ بہت مبہم الزام ہے کہ اسے پی ایم کے لیے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 'پک پاکٹنگ ایک بار پھر مشابہت کا حصہ ہے، جو عام طور پر کسی چیز کی وضاحت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ایک بار پھر راہل گاندھی نے براہ راست کسی کا نام نہیں لیا۔
یہ دو نکات الیکشن کمیشن کے نوٹس پر راہول گاندھی کے جواب کی بنیاد بنائیں گے، پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ پارٹی کے سابق سربراہ کے ذاتی طور پر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے اور ان کے وکلاء کے ذریعہ مناسب جواب جمع کرنے کا امکان نہیں ہے۔
کھیرا نے کہا کہ 'ماضی میں بی جے پی کے سینئر لیڈر ہمارے لیڈر کو بدنام کرنے کے لیے بہت سے الفاظ استعمال کرتے تھے۔ اسی طرح کے الفاظ استعمال کیے گئے جیسے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 'رہو کال'، پی ایم مودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے 'احمقوں کا بھگوان'۔ جب پی ایم مودی اس کا ذکر کرتے ہیں تو یہ مذاق بن جاتا ہے اور جب راہل گاندھی کچھ کہتے ہیں تو وہ توہین بن جاتا ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا۔ ایک شخص کا طنز دوسرے شخص کی توہین نہیں ہو سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: راہل گاندھی پر کارروائی، پنوتی والے بیان پر الیکشن کمیشن کا نوٹس
کانگریس کے سوشل میڈیا کی سربراہ سپریا شرینیت نے کہا کہ بی جے پی کے پاس لفظ 'پنوتی' سے پریشان ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ بھگوا پارٹی نے راہول گاندھی کو بدنام کرنے کے لیے پچھلے نو سالوں میں ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ شرینت نے کہا، 'وہ لوگ کہاں تھے جو لفظ پنوتی پر ناراض ہو رہے ہیں، جب راہول گاندھی کو بدنام کرنے کی مہم پر ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔'