بھارت کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کی آج 131 ویں یوم پیدائش ہے، اس موقع پر مولانا آزاد کے مزار پر آئی سی سی آر کی جانب سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس کی شروعات قرآن خوانی سے کی گئی۔
مدرسہ کے بچوں نے مولانا آزاد کی مزار پر قرآن پاک کی تلاوت کی، اس موقع پر بھارتی صدر رامناتھ کووند کی جانب سے بھیجی گئی پھولوں کی چادر بھی پیش کی گئی۔
مولانا آزاد کے مزار پر حاضری دینے آئے سابق مرکزی وزیر شاہنواز حسین نے بھی ان کے مزار پر گلہائے عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔
واضح رہے کہ مولانا آزاد کا پورا نام سید مولانا ابوالکلام غلام محی الدین احمد بن خیرالدین الحسینی آزاد ہے، وہ نہ صرف دنیاوی تعلیم میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انہوں نے قرآن کی تفسیر سے متعلق بھی کام کیا ہے۔
وہ ایک مجاہد آزادی تھے بلکہ وہ ایک ایسے قلمکار تھے جنہیں صحافتی خدمات کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔
وہ مولاناابوالکلام آزاد ہی تھے جنہوں نے دوران تقسیم جامع مسجد کی سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر مسلمانوں کو سمجھایا تھا کہ بھارت مسلمانوں کے لیے ایک بہترین ملک ہے۔
مولانا آزاد نے جنگ آزادی کے دوران سیاست میں بھی اہم کردار نبھایا ہے انہوں نے کانگریس کے صدر کا عہدہ بھی سنبھالا ہے لیکن آج کانگریس نے انہیں بھلا دیا ہے ان کا الزام ہے کہ مولانا کی یوم ولادت کے موقع پر ایک بھی کانگریسی رہنما ان کے مزار پر خراج عقیدت پیش کرنے نہیں آیا۔
حالانکہ بی جے پی کے دور حکومت میں مرکزی وزیر رہے شاہنواز حسین نے مولانا آزاد کی یوم پیدائش پر آکر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ مولانا آزاد کو اپنا کہتے ہیں ان کے پاس کیا مولانا کے لیے دو منٹ بھی نہیں ہیں؟