ETV Bharat / state

کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انکوائری شروع کی

کانگریس کی رہنما سشمتا دیو، راجیہ سبھا رکن سید نصیر حسین، ہیبی ایڈین اور این ایس یو آئی کی سابق سربراہ امرتا دھون نے جے این یو کا دورہ کرکے حقائق جمع کیے۔

کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انکوائری شروع کی
کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انکوائری شروع کی
author img

By

Published : Jan 8, 2020, 7:25 PM IST

خاتون کانگریس کی سربراہ سشمتا دیو نے کہا کہ جو کام پولیس کو کرنا چاہیے وہ ہم کر رہے ہیں، جس طرح سے سابرمتی میں لوگوں پر حملہ ہوا ہے، اس کی کہانی سن کر افسوس ہوتا ہے، یہاں لوگ بولنا چاہ رہے ہیں، لیکن پولیس اور انتظامیہ سننے کو ہی تیار نہیں۔

کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انکوائری شروع کی

سشمتا دیو نے بتایا کہ ہماری فیکٹ فائنڈنگ ٹیم یہاں تمام لوگوں سے بات کررہی ہے، جبکہ زخمی طلبہ اور اساتذہ سے بات کرلی ہے، ہم چاہیں گے کہ انتظامیہ بھی اپنی بات ہمارے سامنے رکھے۔

واضح رہے کہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کیمپس کے اندر ہونے والے تشدد کے واقعے کے بعد جے این یو اسٹوڈنٹس یونین نے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اتوار کی شام کو یونیورسٹی کے سابرمتی ہوسٹل میں ہوئے تشدد میں 25 سے زیادہ طلبا زخمی ہوئے ہیں، جن میں طلبا تنظیم کی صدر بھی شامل تھیں۔

نقاب پوش ہجوم نے جے این یو میں داخل ہونے کے بعد اساتذہ اور طلبا پر لاٹھیوں اور راڈس سے حملہ کیا جس کے بعد انہیں ایمس ٹراما سینٹر علاج کے لیے داخل کرایا گیا تھا۔

جے این یو ایس یو کے ایک بیان میں کہا گیا کہ 'یہ وائس چانسلر ایک بزدل وائس چانسلر ہے جو بیک ڈور کے ذریعے غیر قانونی پالیسیاں متعارف کراتا ہے، طلباء یا اساتذہ کے سوالات سے بھاگتا ہے اور پھر جے این یو کو بدظن کرنے کے لیے ایسی صورتحال پیدا کرتا ہے۔'

کانگریس نے دہلی کے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو ) میں ہوئے تشدد کی عدالتی جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نوجوانوں اور طلبا کی آواز دبا رہی ہے'۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 'ملک کے نوجوانوں اور طلبا کی آواز کو ہر روز دبایا جارہا ہے، مودی حکومت کی شہ پر غنڈے بھارت کے نوجوانوں کے خلاف خطرناک تشدد کررہے ہیں، جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے'۔

خاتون کانگریس کی سربراہ سشمتا دیو نے کہا کہ جو کام پولیس کو کرنا چاہیے وہ ہم کر رہے ہیں، جس طرح سے سابرمتی میں لوگوں پر حملہ ہوا ہے، اس کی کہانی سن کر افسوس ہوتا ہے، یہاں لوگ بولنا چاہ رہے ہیں، لیکن پولیس اور انتظامیہ سننے کو ہی تیار نہیں۔

کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انکوائری شروع کی

سشمتا دیو نے بتایا کہ ہماری فیکٹ فائنڈنگ ٹیم یہاں تمام لوگوں سے بات کررہی ہے، جبکہ زخمی طلبہ اور اساتذہ سے بات کرلی ہے، ہم چاہیں گے کہ انتظامیہ بھی اپنی بات ہمارے سامنے رکھے۔

واضح رہے کہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کیمپس کے اندر ہونے والے تشدد کے واقعے کے بعد جے این یو اسٹوڈنٹس یونین نے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اتوار کی شام کو یونیورسٹی کے سابرمتی ہوسٹل میں ہوئے تشدد میں 25 سے زیادہ طلبا زخمی ہوئے ہیں، جن میں طلبا تنظیم کی صدر بھی شامل تھیں۔

نقاب پوش ہجوم نے جے این یو میں داخل ہونے کے بعد اساتذہ اور طلبا پر لاٹھیوں اور راڈس سے حملہ کیا جس کے بعد انہیں ایمس ٹراما سینٹر علاج کے لیے داخل کرایا گیا تھا۔

جے این یو ایس یو کے ایک بیان میں کہا گیا کہ 'یہ وائس چانسلر ایک بزدل وائس چانسلر ہے جو بیک ڈور کے ذریعے غیر قانونی پالیسیاں متعارف کراتا ہے، طلباء یا اساتذہ کے سوالات سے بھاگتا ہے اور پھر جے این یو کو بدظن کرنے کے لیے ایسی صورتحال پیدا کرتا ہے۔'

کانگریس نے دہلی کے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو ) میں ہوئے تشدد کی عدالتی جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نوجوانوں اور طلبا کی آواز دبا رہی ہے'۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 'ملک کے نوجوانوں اور طلبا کی آواز کو ہر روز دبایا جارہا ہے، مودی حکومت کی شہ پر غنڈے بھارت کے نوجوانوں کے خلاف خطرناک تشدد کررہے ہیں، جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے'۔

Intro:کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے انکوائری شروع کی

کانگریس کی رہنما سشمتا دیو، راجیہ سبھا رکن سید نصیر حسین، ہیبی ایڈین اور این ایس یو آئی کی سابق سربراہ امرتا دھون نے جے این یو کا دورہ کر کے حقائق جمع کئے

مہیلا کانگریس کی سربراہ سشمتا دیو نے کہا کہ جو کام پولیس کو کرنا چاہیئے وہ ہم کر رہے ہیں، جس طرح سے سابرمتی میں لوگوں پر حملہ ہوا ہے، اس کی کہانی سن کر افسوس ہوتا ہے، یہاں لوگ بولنا چاہ رہے ہیں لیکن پولیس اور انتظامیہ سننے کو بھی تیار نہیں۔


Body:سشمتا دیو نے بتایا کہ ہماری فیکٹ فائنڈنگ ٹیم یہاں سب لوگوں سے بات کر رہی ہے، زخمی طلبہ اور اساتذہ سے بات کر لی ہے، ہم چاہیں گے کہ انتظامیہ بھی اپنی بات ہمارے سامنے رکھے۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.