ETV Bharat / state

Supriya Shrinate on Halla Bol Rally مہنگائی کے خلاف کانگریس کی ہلا بول ریلی کی شرکت کرنے کی اپیل - سپریا شرینیت کی خبر

کانگریس چار ستمبر کو ایک بار پھر دہلی رام لیلا میدان میں مہنگائی پر ہلا بول ریلی منعقد کر رہی ہے ' کانگریس کی ترجمان سپریا شرینیت نے لوگوں سے ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔ Halla Bol Rally over rising inflation

مہنگائی کے خلاف کانگریس کی ہلا بول ریلی کی شرکت کرنے کی اپیل
مہنگائی کے خلاف کانگریس کی ہلا بول ریلی کی شرکت کرنے کی اپیل
author img

By

Published : Aug 30, 2022, 11:03 AM IST

لکھنؤ: مرکز کی بی جے پی حکومت پر مہنگائی و بے روزگاری کو بڑھاوا دینے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس کی سینئر لیڈر و ترجمان سپریا شرینیت نے اترپردیش کی عوام سے چار ستمبر کو دہلی کے رام لیلا میدان میں 'مہنگائی پر ہلا بول' ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔ شرینیت نے پارٹی کے ریاستی دفتر میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ 'ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے لئے مودی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ذمہ دار ہیں۔ Halla Bol Rally over rising inflation September 4

پٹرول، ڈیزل،رسوئی گیس، دہی، لسی اور یہاں تک کی آٹے، چاول جیسی ضروری اشیاء پر زیادہ ٹیکس لگا کر مہنگائی کو فروغ دیا گیا۔ کانگریس لگاتار مہنگائی اور بے روزگاری کے مسئلے کو اٹھاتی رہی ہے۔ گذشتہ پانچ اگست کو دہلی میں احتجاجی مظاہرہ کر رہے سابق صدر راہل گاندھی سمیت 60 سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ اور دیگر سینئر لیڈران کو پولیس نے سارا دن اپنی حراست میں رکھا۔ پرینکا گاندھی واڈرا کے ساتھ زور زبردستی کی گئی۔'

انہوں نے کہا کہ 'کانگریس چار ستمبر کو ایک بار پھر دہلی رام لیلا میدان میں مہنگائی پر ہلا بول ریلی منعقد کر رہی ہے جس میں ملک کے الگ الگ حصوں سے کثیر تعداد میں لوگ شامل ہوں گے۔ کانگریس کی سوشل میڈیا سیل کی چئیر پرسن نے کہا کہ آج 45 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ آمدنی کم ہورہی ہے اور ملک کو مہنگائی کے نیچے روندا جارہا ہے اور یہ مہنگائی، پٹرول، ڈیزل تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ آٹا ، دال ، چاول، دودھ ، دہی، لسی کی قیمتوں میں بھی آگ لگی ہے۔ گذشتہ آٹھ سالوں میں مودی حکومت کا ریکارڈ اس سچائی کو اجاگر کرتا ہے۔

سال 2014 میں رسوئی گیس سلنڈر 41 روپئے میں تھے۔ جبکہ آج یہ 1053 سے 1240روپئے کی شرح سے فروخت ہورہے ہیں۔اس دوران پٹرول کی قیمت 40فیصدی تک اضافہ ہوا ہے۔ سرسوں کا تیل 90روپئے فی کلو سے بڑھ کر 200روپئے فی کلو ہوگیا جبکہ آٹا22روپئے فی کلو سے بڑھ کر 35۔40روپئے فی کلو ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2019 میں رائے دہندگان کو اعتماد دلایا تھا کہ کھانے کی اشیاء، دہی، لسی اورچھاچھ جیسے ضروری اشیا کو جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے لیکن 2022 میں انہوں نے انہیں اشیاٗے ضروریہ پر جی ایس ٹی لگا دی اور ہر بار کی طرح جب پکڑے گئے تو ٹھیکرا ریاستی حکومت کے سر پر پھوڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Congress Press Conference مہنگائی کے خلاف کانگریس بائیس جگہ پریس کانفرنس کرے گی

وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے جھوٹ بلا کہ راجستھان اور چھیس گڑھ کی حکومتوں نے تحریری شکل میں جی ایس ٹی کاونسل میں ٹیکس لگانے کی مخالفت کی تھی۔ جی ایس ٹی کاونسل میں مرکزی حکومت کے پاس 33فیصدی ووٹ ہوتا ہے اور ریاست کے پاس محض دو فیصدی تو کسی بھی ریاست کو ٹیکس کے فیصلے کی مخالفت کرنے کے لئے یا تو مرکزی حکومت یا پھر 25ریاستی حکومتوں کا ساتھ چاہئے ہوتا ہے لیکن 25میں سے تو19بی جےپی کی حکمرانی والی ریاستیں ہیں۔

یو این آئی

لکھنؤ: مرکز کی بی جے پی حکومت پر مہنگائی و بے روزگاری کو بڑھاوا دینے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس کی سینئر لیڈر و ترجمان سپریا شرینیت نے اترپردیش کی عوام سے چار ستمبر کو دہلی کے رام لیلا میدان میں 'مہنگائی پر ہلا بول' ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔ شرینیت نے پارٹی کے ریاستی دفتر میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ 'ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے لئے مودی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ذمہ دار ہیں۔ Halla Bol Rally over rising inflation September 4

پٹرول، ڈیزل،رسوئی گیس، دہی، لسی اور یہاں تک کی آٹے، چاول جیسی ضروری اشیاء پر زیادہ ٹیکس لگا کر مہنگائی کو فروغ دیا گیا۔ کانگریس لگاتار مہنگائی اور بے روزگاری کے مسئلے کو اٹھاتی رہی ہے۔ گذشتہ پانچ اگست کو دہلی میں احتجاجی مظاہرہ کر رہے سابق صدر راہل گاندھی سمیت 60 سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ اور دیگر سینئر لیڈران کو پولیس نے سارا دن اپنی حراست میں رکھا۔ پرینکا گاندھی واڈرا کے ساتھ زور زبردستی کی گئی۔'

انہوں نے کہا کہ 'کانگریس چار ستمبر کو ایک بار پھر دہلی رام لیلا میدان میں مہنگائی پر ہلا بول ریلی منعقد کر رہی ہے جس میں ملک کے الگ الگ حصوں سے کثیر تعداد میں لوگ شامل ہوں گے۔ کانگریس کی سوشل میڈیا سیل کی چئیر پرسن نے کہا کہ آج 45 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ آمدنی کم ہورہی ہے اور ملک کو مہنگائی کے نیچے روندا جارہا ہے اور یہ مہنگائی، پٹرول، ڈیزل تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ آٹا ، دال ، چاول، دودھ ، دہی، لسی کی قیمتوں میں بھی آگ لگی ہے۔ گذشتہ آٹھ سالوں میں مودی حکومت کا ریکارڈ اس سچائی کو اجاگر کرتا ہے۔

سال 2014 میں رسوئی گیس سلنڈر 41 روپئے میں تھے۔ جبکہ آج یہ 1053 سے 1240روپئے کی شرح سے فروخت ہورہے ہیں۔اس دوران پٹرول کی قیمت 40فیصدی تک اضافہ ہوا ہے۔ سرسوں کا تیل 90روپئے فی کلو سے بڑھ کر 200روپئے فی کلو ہوگیا جبکہ آٹا22روپئے فی کلو سے بڑھ کر 35۔40روپئے فی کلو ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2019 میں رائے دہندگان کو اعتماد دلایا تھا کہ کھانے کی اشیاء، دہی، لسی اورچھاچھ جیسے ضروری اشیا کو جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے لیکن 2022 میں انہوں نے انہیں اشیاٗے ضروریہ پر جی ایس ٹی لگا دی اور ہر بار کی طرح جب پکڑے گئے تو ٹھیکرا ریاستی حکومت کے سر پر پھوڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Congress Press Conference مہنگائی کے خلاف کانگریس بائیس جگہ پریس کانفرنس کرے گی

وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے جھوٹ بلا کہ راجستھان اور چھیس گڑھ کی حکومتوں نے تحریری شکل میں جی ایس ٹی کاونسل میں ٹیکس لگانے کی مخالفت کی تھی۔ جی ایس ٹی کاونسل میں مرکزی حکومت کے پاس 33فیصدی ووٹ ہوتا ہے اور ریاست کے پاس محض دو فیصدی تو کسی بھی ریاست کو ٹیکس کے فیصلے کی مخالفت کرنے کے لئے یا تو مرکزی حکومت یا پھر 25ریاستی حکومتوں کا ساتھ چاہئے ہوتا ہے لیکن 25میں سے تو19بی جےپی کی حکمرانی والی ریاستیں ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.