کانگریس ترجمان منیش تیواری نے منگل کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا کہ ویر ساورکر کو بھارت رتن دینے کامطالبہ کرنا بہت منصوبہ بند اور سوچا سمجھا قدم ہے، جس کے تحت ایک طرف مہاتما گاندھی کی تعریف کی جارہی ہے اور دوسری جانب ویر ساوکر کو ’بھارت رتن‘ دینے کا مطا لبہ کیا جارہا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا ساورکر کو بھارت رتن ملنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ جس ملک میں گاندھی جی کے قتل کو خودکشی بتایا جارہا ہے، اس ملک میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
ساورکر پر مہاتما گاندھی کے قتل کے سلسلے میں فوجداری کا مقدمہ چلایا گیا تھا حالانکہ وہ بعد میں بری ہوگئے تھےانہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے قتل کے سلسلے میں بعد میں کپور کمیشن تشکیل دی گئی تھی۔ انہوں نے اس سے متعلق حال ہی میں شائع ایک مضمون کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ کمیشن اس نتیجہ پر پہنچی تھی کہ گاندھی کے قتل کی سازش میں ساورکر اور ان کا گروپ ملوث تھا۔
مسٹر تیواری نے کہا اگر کپور کمیشن کی بات اس سے متعلق درست ہے تو پھر حکومت کو غور کرنا چاہئے کہ کیا یہ اعزاز انہیں دیا جانا چاہئے۔