نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ بٹلہ ہاؤس میں 25 فروری کو 25 سالہ طالب نام کے نوجوان کی ماب لنچنگ Mob Lynching کی چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔
صدرجمعیت علمائے ہند مشرقی دہلی کے مفتی عیاض احمد قاسمی نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقہ بٹلہ ہاؤس میں دن دہاڑے مسلم نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل انتہائی افسوسناک ہے۔
مفتی عیاض نے کہا کہ علاقے کے سیاسی سماجی لیڈران کو اس طرح کے واقعات پر پینی نظر رکھنی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسی واردات رونما نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کے معزز شخصیات متاثرہ خاندان کے ساتھ ہمدردی کا رویہ رکھیں اور ان کے گھر جاکر دلاسہ دیں۔
کانگریس پارٹی وارڈ 102 کے سرگرم رکن انجینئر ہدایت اللہ جینٹل نے کہاکہ مسلم علاقہ میں ماب لنچنگ حیرت انگیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ ملزمین کو سخت سے سخت سزا ملے اور متاثرہ کنبہ کو دہلی حکومت ایک کروڑ کا معاوضہ دے۔
وہیں ابوالہدی ڈپلورس کے ڈائریکٹر اور لا اسٹوڈنٹ مستقیم احمد نے بٹلہ ہاوس ماب لنچنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ کس راستے پر جا رہے ہیں، پہلے ہم ملک کے دیگر حصوں میں ماب لنچنگ کی خبریں سنتے تھے لیکن اب تو مسلمان مسلمان کا ہی وہ بھی مسلم علاقے میں ماب لنچنگ کی جا رہی ہے، ایسے لوگوں کو سماج کبھی معاف نہیں کرے گا۔
Mob Lynching in Batla House: بٹلہ ہاؤس ماب لنچگ کے متاثر طالب سے کلیم الحفیظ کی ملاقات
دوسری جانب اوکھلا کے سابق رکن اسمبلی آصف محمد خاں کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے قادری مسجد جوگابائی ایکسٹینشن جامعہ نگر میں کینڈل مارچ نکالا، جس میں حکومت دہلی سے مقتول طالب کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے معاوضہ دینے اور ان کی بہن کوسرکاری نوکری کے ساتھ ساتھ فرار قاتلوں کو فوراً گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔