ETV Bharat / state

'دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین پر سنگین الزامات'

دہلی کانگریس کمیٹی کے ترجمان جتیندر کمار کوچر، ہرنام سنگھ اور اوکھلا بلاک کانگریس کمیٹی کے صدر پرویز عالم نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

'دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین پر سنگین الزامات'
author img

By

Published : Jun 25, 2019, 11:34 PM IST

Updated : Jun 26, 2019, 12:55 AM IST

ان تمام رہنماؤں کا الزام ہے کہ وقف بورڈ میں کی جانے والی تقرری میں بدعنوانی کی گئی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے اوکھلا سے رکن اسمبلی اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان پر ریاستی کانگریس کمیٹی نے دہلی وقف بورڈ میں 33 تقرریوں میں بدعنوانی اور اپنے رشتہ داروں کی تقرری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

بورڈ میں تقرریوں اور قوانین کو بالائے طاق پر رکھ کر چیئرمین کے ذریعے اپنے پسندیدہ امیدواروں اور قریبی رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کی تقرری کرنے کے تعلق سے بدعنوانی کا انکشاف کیا گیا ہے۔

کانگریس نے وقف بورڈ میں تقرریوں میں ہوئی بدعنوانی کی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو اخبارات میں دہلی وقف بورڈ کی جانب سے 33 تقرریوں کا اشتہار شائع کیا گیا تھا۔

اشتہار دینے کے سات دن کے اندر منتخب امیدواروں نے ملازمت شروع کر دی تھی، جس کی وجہ سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی خواہش ان امیدواروں تک اس کی اطلاع پہنچانے کی تھی تاکہ وہ اپنے پسندیدہ امیدواروں کو منتخب کرسکیں۔

کانگریس نے اس سے متعلق سات ایسے منتخب امیدواروں کا نام دیا ہے جو امانت اللہ خان کے قریبی رشتہ دار ہیں۔

ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
کلیم احمد خان (خالہ کا بیٹا)
رفیع الشان خان (بھتیجہ)
مسیح اللہ خان (چچا زاد بھائی)
ہدایت اللہ خان (چچا زاد بھائی)
ایم ڈی بلال خان (پھوپھی کا بیٹا)
فیروز عالم ( یہ اوکھلا آفس میں امانت اللہ خان کے لیے کام کرتے ہیں)
کفایت اللہ خان (چچا زادبھائی) ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ امانت اللہ خان پر سنہ 2016 میں ان کے چیئرمین رہتے ہوئے وقف بورڈ میں غیر قانونی تقرریوں کے لیے سی بی آئی کی جانچ پہلے ہی چل رہی ہے۔

سنہ 2016 کے دوران کی گئی سبھی تقرریوں کو اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا۔

ان تمام رہنماؤں کا الزام ہے کہ وقف بورڈ میں کی جانے والی تقرری میں بدعنوانی کی گئی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے اوکھلا سے رکن اسمبلی اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان پر ریاستی کانگریس کمیٹی نے دہلی وقف بورڈ میں 33 تقرریوں میں بدعنوانی اور اپنے رشتہ داروں کی تقرری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

بورڈ میں تقرریوں اور قوانین کو بالائے طاق پر رکھ کر چیئرمین کے ذریعے اپنے پسندیدہ امیدواروں اور قریبی رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کی تقرری کرنے کے تعلق سے بدعنوانی کا انکشاف کیا گیا ہے۔

کانگریس نے وقف بورڈ میں تقرریوں میں ہوئی بدعنوانی کی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو اخبارات میں دہلی وقف بورڈ کی جانب سے 33 تقرریوں کا اشتہار شائع کیا گیا تھا۔

اشتہار دینے کے سات دن کے اندر منتخب امیدواروں نے ملازمت شروع کر دی تھی، جس کی وجہ سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی خواہش ان امیدواروں تک اس کی اطلاع پہنچانے کی تھی تاکہ وہ اپنے پسندیدہ امیدواروں کو منتخب کرسکیں۔

کانگریس نے اس سے متعلق سات ایسے منتخب امیدواروں کا نام دیا ہے جو امانت اللہ خان کے قریبی رشتہ دار ہیں۔

ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
کلیم احمد خان (خالہ کا بیٹا)
رفیع الشان خان (بھتیجہ)
مسیح اللہ خان (چچا زاد بھائی)
ہدایت اللہ خان (چچا زاد بھائی)
ایم ڈی بلال خان (پھوپھی کا بیٹا)
فیروز عالم ( یہ اوکھلا آفس میں امانت اللہ خان کے لیے کام کرتے ہیں)
کفایت اللہ خان (چچا زادبھائی) ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ امانت اللہ خان پر سنہ 2016 میں ان کے چیئرمین رہتے ہوئے وقف بورڈ میں غیر قانونی تقرریوں کے لیے سی بی آئی کی جانچ پہلے ہی چل رہی ہے۔

سنہ 2016 کے دوران کی گئی سبھی تقرریوں کو اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا۔

Intro:ریاستی دلی کانگریس کمیٹی کے ترجمان کے جتیندر کمار کوچر، ہرنام سنگھ اور اوکھلہ بلاک کانگریس کمیٹی کے صدر پرویز عالم نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان پر الزام لگایا ہے کہ وقف بورڈ میں تقرریوں میں بدعنوانی گئی ہے.


Body:عام آدمی پارٹی کے اوکھلا سے رکن اسمبلی اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ میں 33 تقرریوں میں بدعنوانی اور اپنے رشتہ داروں کی تقرری کرنے کا الزام کانگریس نے لگایا ہے.

بورڈ میں تقرریوں کا انتخاب اور ضابطہ اخلاق کے قوانین کو بالاے طاق پر رکھ کر چیئرمین کے ذریعہ اپنے پسندیدہ امیدواروں اور قریبی رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کا ایک بڑا تقرری گھوٹالہ سامنے آیا ہے.

کانگریس نے وقف بورڈ میں تقرریوں میں ہوئی بدعنوانی کی تفتیش کی مانگ کی ہے.

کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو اخبارات میں دہلی وقف بورڈ کی جانب سے 33 تقرریوں کا اشتہار شائع کیا گیا تھا. اشتہار دینے کے 7 دن کے اندر منتخب امیدواروں نے ملازمت شروع کر دی تھی اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی خواہش کم امیدواروں تک اس کی اطلاع پہنچانے کی تھی تاکہ وہ اپنے پسندیدہ امیدواروں کو منتخب کر سکیں.

کانگریس نے اس ے متعلق 7ایسے منتخب امیدواروں کا نام دیا ہے جو امانت اللہ خان کے قریبی رشتہ دار ہیں. ان ناموں میں

کلیم احمد خان (خالہ کا بیٹا)
رفیع الشان خان (بھتیجہ)
مسیح اللہ خان (چیئرمین کا چچیرا بھائی)
ہدایت اللہ خان (چچیرا بھائی)
ایم ڈی بلال خان (پھوپھی کا بیٹا)
فیروز عالم ( یہ اوکھلہ آفس میں امانت اللہ خان کے کام کرتے) ہیں.
کفایت اللہ خان (چچیرا بھائی)


Conclusion:قابل ذکر ہے کہ امانت اللہ خان پر سنہ 2016 میں ان کے چیئرمین رہتے ہوئے وقف بورڈ میں غیر قانونی تقرریوں کے لئے سی بی آئی کی جانچ پہلے ہی چل رہی ہے.


سنہ 2016 کے دوران کی گئی سبھی تقریروں کو اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا.
Last Updated : Jun 26, 2019, 12:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.