نئی دہلی: قومی دارالحکومت نئی دہلی میں امام خمینی کی 34ویں برسی کے موقعے پر منعقدہ کانفرنس کے آغاز میں اڈیشہ میں ٹرین حادثے میں فوت ہونے والے افراد کے خانوادوں سے اظہار تعزیت بھی کی گئی۔ کانفرنس کی صدارت ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الہی نے کی جب کہ نظامت کے فرائض مہدی باقر نے انجام دیے۔
اس موقعے پر پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ آج امام خمینی کی 34ویں برسی منائی جارہی ہے۔ امام خمینی کی سیاست بنیادی طور اطاعت الہی تھی۔ ان کی سیاست میں کسی کے ساتھ تفریق نہیں کی گئی۔ ضرورت ہے کہ ان سے مساوات کا سبق لیا جائے۔ وہ بنیادی طور پر فرقہ واریت اور مسلکی اختلاف کے خلاف تھے اور انہوں نے اسی کے لیے کام کیا۔
جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر جماعت محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ بیسویں صدی میں جن شخصیات نے اسلام کو ایک وقار بخشا، اسلام کو اس دنیا میں ایک نظام کی حیثیت سے پیش کیا، اسلام کی بنیاد پر جن شخصیات نے لوگوں کی انفرادی، اجتماعی اور سیاسی زندگی کو اور ان کے مستقبل کو تبدیل کیا، ان میں امام خمینی کا نام بہت اہم ہے۔
وہیں ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الہی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی کی شخصیت گذشتہ صدی سے اب تک ایک انسان کامل کی شخصیت ہے۔ اس میں الہی اقدار اور اسلامک ویلیوز اور دنیا کے تمام تعمیری ضوابط کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک ایسا نظام اور ایک ایسا تصور پیش کیا جو سیاسی دنیا کے لیے اور تمام قائدین کے لئے سبق ہے، عبرت ہے۔ اس کے اندر سیکھنے کے مواقع ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: World Environment Day in Jamia عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر جامعہ میں اشتہار سازی مقابلہ
انہوں نے کہا کہ اگر امام خمینی کی تعلیمات پر دنیا عمل پیرا ہو جائے گی تو قطعی طور پر ان تمام ممالک کے لیے عزت و سر بلندی ان کا مقدر ہے، جیسا کہ ایران کے لیے اس دور میں امام خمینی کی پیشوائی اور رہبری نے ان کے لیے سربلندی رقم کی اور آج دنیا میں ان کی تعلیمات کو اسی نظریے سے دیکھا جانا چاہیے۔