ان کا کہنا ہے کہ ان دنوں بازار میں فروخت ہونے والا آلو بہت سی خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے اس کے خلاف شکایت کی لیکن اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
انھوں نے الزام لگایا ہے کہ ایشیاء کی سب سے بڑی آزاد پور فروٹ اور سبزی منڈی کے عہدیدار اور کاروباری بڑے پیمانے پر مہلک آلو فروخت کر رہے ہیں۔
سندیپ کھنڈوالوال نے کہا کہ 'منڈی میں زہریلا آلو فروخت کیا جارہا ہے'
صارف کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ حالاں کہ تمام ٹیسٹ رپورٹوں کے ساتھ شکایات بھی ہر جگہ کی گئیں۔
تاہم اس سنجیدہ مسئلے پر کوئی بھی توجہ نہیں دے رہا ہے۔
سندیپ نے کہا کہ اس سب کے باوجود منڈی انتظامیہ کی آنکھیں ان سب کے باوجود کیوں بند ہیں۔ شکایات کا دھیان کیوں نہیں لیا جاتا؟
ایسے بہت سارے سوالات ہیں جو ہر ایک کے ذہن میں چل رہے ہیں ۔
سب سے پہلے اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
پورا ملک پہلے ہی کورونا وائرس میں مبتلا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:ایک سال میں 100 روپے مہنگا ہوا سبسڈی والا ایل پی جی سلنڈر
اب اگر کھانے پینے کی اشیاء میں زہر فروخت ہوجائے تو لوگوں کا اعتماد ایک دوسرے سے ختم ہوجائے گا۔