راجیہ سبھا نے کوئلہ کان کی الاٹمنٹ میں غیر ملکی کمپنیوں کو بولی میں شامل ہونے کی اجازت دینے والے آرڈیننس کی جگہ پر لائے گئے معدیات ترمیمی بل 2020 کو جمعرات کے روز ووٹوں کی تقسیم کے ذریعہ پاس کر لیا۔ اس بل کو چھ مارچ کو لوک سبھا نے پاس کیا تھا۔ اس طرح پارلیمنٹ کو اس بل کی منظوری مل گئی۔
راجیہ سبھا میں تقریباً ایک گھنٹے جارہی رہنے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے جب بل کو صوتی ووٹ سے پاس کرنے کی درخواست کی تو مارکسوادی پارٹی کے ای کریم نے ووٹوں کی تقسیم کا مطالبہ کیا اور ووٹوں کی تقسیم میں 12 کے مقابلے 83 ووٹوں سے یہ بل پاس ہوگیا۔
جوشی نے کہا کہ کول انڈیا کے تعلق سے فکر کی کوئی بات نہیں بلکہ مزید مضبوط بنایا جائے گا اور 24۔2023 تک ایک ارب کوئنٹل پیداوار ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بولی میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو ٹینڈر ملنے پر 20 طرح کی منظوریاں لینی ہوں گی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ سبھی متاثرہ لوگوں کی باز آباد کاری کی جائے گی۔ انہوں نے ریاستوں سے اپیل کی کہ غریبوں کا استحصال نہ ہو۔ جوشی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ کول الاٹنمنٹ سے کوئلہ اور تیل کی درآمد کم ہو۔