ETV Bharat / state

کیجریوال نے روی شنکر کو لاجواب کردیا

author img

By

Published : Jan 27, 2020, 5:16 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 4:06 AM IST

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف گذشتہ کئی دنوں سے دہلی کے شاہین باغ میں احتجاج جاری ہے جبکہ پھر ایک بار آج بی جے پی کے سینئر رہنما نے اس احتجاجی مظاہرہ پر سخت تبصرہ کیا جس پر جواب دیتے ہوئے دہلی کے وزیراعلیٰ نے انہیں لاجواب کردیا۔

cm arvind kejriwal attack on ravishankar prasad over his comment of shaheen bagh
کیجریوال نے روی شنکر کو لاجواب کردیا

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ شاہین باغ کا احتجاج کسی مسئلہ کے حل کےلیے نہیں بلکہ صرف مودی کی مخالفت میں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے احتجاجیوں سے سوال کیا کہ آیا شہریت قانون کی کس شق سے آپ کو اعتراض ہے۔

کیجریوال نے روی شنکر کو لاجواب کردیا

بی جے پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ متنازعہ قانون کے بارے میں وزیراعظم نے خود وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی سے شہریت لینے کا قانون نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر راہول گاندھی اور اروند کیجریوال کیوں خاموش ہیں؟

روی شنکر کی پریس کانفرنس کے فوراً بعد دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اس پر بیان دیتے ہوئے مرکزی وزیر کو لاجواب کردیا۔

عام آدمی پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران اروند کیجریوال سے روی شنکر پرساد کے سوالات کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ شاہین باغ احتجاج کی وجہ سے جو سڑک بند ہے اس کی ذمہ داری بی جے پی کی مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روی شنکر پرساد کو پریس کانفرنس کے بجائے شاہین باغ جاکر احتجاجیوں سے بات چیت کرنی چاہئے اور مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے تاکہ دیگر دلی والوں کو جو تکالیف ہو رہی ہیں اس کا پرامن حل نکل سکے۔

کیجریوال نے کہا کہ احتجاج کا سب کو حق حاصل ہے لیکن اس احتجاج سے کسی دوسرے کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ، پیوش گوئل اور روی شنکر پرساد کے علاوہ دیگر بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کو شاہین باغ جانا چاہئے اور لوگوں کی بات سننا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی انتخابات پر اثرانداز ہونے کےلیے جان بوجھ کر شاہین باغ کا راستہ کھولنا نہیں چاہتی جبکہ انتخابات کے بعد یعنی 8 فروری کے بعد راستہ کھول دیا جائے گا۔

دہلی کے وزیراعلیٰ نے آخر میں کہا کہ مرکزی وزیر کے بیان کے مطابق انہیں میری اجازت کا انتظار ہے تو میں انہیں اجازت دیتا ہوں اور یہ چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ایک گھنٹہ کے اندر یہ راستہ کھول کر دکھائے۔

مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ شاہین باغ کا احتجاج کسی مسئلہ کے حل کےلیے نہیں بلکہ صرف مودی کی مخالفت میں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے احتجاجیوں سے سوال کیا کہ آیا شہریت قانون کی کس شق سے آپ کو اعتراض ہے۔

کیجریوال نے روی شنکر کو لاجواب کردیا

بی جے پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ متنازعہ قانون کے بارے میں وزیراعظم نے خود وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی سے شہریت لینے کا قانون نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر راہول گاندھی اور اروند کیجریوال کیوں خاموش ہیں؟

روی شنکر کی پریس کانفرنس کے فوراً بعد دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اس پر بیان دیتے ہوئے مرکزی وزیر کو لاجواب کردیا۔

عام آدمی پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران اروند کیجریوال سے روی شنکر پرساد کے سوالات کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ شاہین باغ احتجاج کی وجہ سے جو سڑک بند ہے اس کی ذمہ داری بی جے پی کی مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روی شنکر پرساد کو پریس کانفرنس کے بجائے شاہین باغ جاکر احتجاجیوں سے بات چیت کرنی چاہئے اور مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے تاکہ دیگر دلی والوں کو جو تکالیف ہو رہی ہیں اس کا پرامن حل نکل سکے۔

کیجریوال نے کہا کہ احتجاج کا سب کو حق حاصل ہے لیکن اس احتجاج سے کسی دوسرے کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ، پیوش گوئل اور روی شنکر پرساد کے علاوہ دیگر بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کو شاہین باغ جانا چاہئے اور لوگوں کی بات سننا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی انتخابات پر اثرانداز ہونے کےلیے جان بوجھ کر شاہین باغ کا راستہ کھولنا نہیں چاہتی جبکہ انتخابات کے بعد یعنی 8 فروری کے بعد راستہ کھول دیا جائے گا۔

دہلی کے وزیراعلیٰ نے آخر میں کہا کہ مرکزی وزیر کے بیان کے مطابق انہیں میری اجازت کا انتظار ہے تو میں انہیں اجازت دیتا ہوں اور یہ چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ایک گھنٹہ کے اندر یہ راستہ کھول کر دکھائے۔

Intro:शाहीन बाग के मुद्दे पर दिल्ली की सियासत गर्माती जा रही है. भाजपा इस पर आम आदमी पार्टी के स्टैंड को लेकर लगातार हमलावर है. अब अरविंद केजरीवाल ने भी इस मुद्दे पर भाजपा को घेरा है.


Body:नई दिल्ली: भाजपा की तरफ से प्रेस कॉन्फ्रेंस करते हुए केंद्रीय मंत्री रविशंकर प्रसाद ने आज 'टुकड़े-टुकड़े गैंग' का जिक्र किया और इसके आधार पर अरविंद केजरीवाल और आम आदमी पार्टी पर सवाल खड़े किए. पार्टी मुख्यालय में एक प्रेस कॉन्फ्रेंस के दौरान अरविंद केजरीवाल के सामने जब इसे लेकर सवाल किया गया, तो उन्होंने इसे शाहीन बाग की तरफ मोड़ दिया और उल्टा भाजपा को ही कठघरे में खड़ा कर दिया.

बंद रास्ते से हो रही तकलीफ

शाहीन बाग के प्रदर्शन का जिक्र करते हुए केजरीवाल ने कहा कि दिल्ली की कानून व्यवस्था की जिम्मेदारी भाजपा की केंद्र सरकार के पास है. उन्होंने कहा कि शाहीन बाग में रास्ता बंद है, बंद रास्ते की वजह से लोगों को तकलीफ हो रही है. एंबुलेंस और स्कूल बसों को वहां से गुजरने में परेशानी हो रही है. अरविंद केजरीवाल ने कहा कि सबको विरोध का हक है, लेकिन वह विरोध ऐसा नहीं होना चाहिए कि किसी को तकलीफ हो.

भाजपा नेता जाएं शाहीन बाग

इसके बाद केजरीवाल ने रविशंकर प्रसाद का भी नाम लिया और कहा कि रविशंकर प्रसाद जितनी देर पीसी कर रहे थे, उतनी देर में शाहीन बाग घूम आते. रविशंकर प्रसाद के अलावा केजरीवाल ने अमित शाह और पीयूष गोयल का भी नाम लिया और कहा किइन सब को शाहीन बाग जाना चाहिए और जाकर लोगों से बातचीत कर रास्ता खुलवाने चाहिए.


Conclusion:एक घण्टे में खुलवा दें रास्ता

इतना ही नहीं, केजरीवाल ने यहां तक कह दिया कि मुझे पता है कि 8 फरवरी तक रास्ता नहीं खुल सकता. चुनाव खत्म होते ही 9 फरवरी को रास्ते खुलवा दिए जाएंगे. उन्होंने कहा कि हमारी तरफ से इजाजत है कि केंद्र सरकार अगले 1 घंटे में रास्ता खुलवा दे.
Last Updated : Feb 28, 2020, 4:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.