مسٹر مودی نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 کو بحث کے لئے پیش کرنے کے بعد کے کہا کہ ملک میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے آنے والے کروڑوں ہندو، جین، بدھ ، سکھ، عیسائی اور پارسی برادری کے لوگوں کو اب شہریت دی جا سکے گی اور وہ عزت کی زندگی جی سکیں گے۔
وہ مکان لے سكے گے، روزگار حاصل کر سکیں گے اور ان پر چل رہے مقدمے ختم ہو سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی تقسیم کئے جانے کے بعد سوچا تھا کہ پڑوسی ممالک میں اقلیتی خاندان عزت کی زندگی گذار یں گے۔
کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے اقلیتوں کے حقوق محفوظ نہیں رہے۔
بنگلہ دیش کے بننے کے بعد وہاں اقلیتوں کے حقوق كے تحفظ کی کوشش نہیں کی گئی لیکن مجیب الرحمن کا قتل کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں 20 فیصد اقلیتی تھے۔ ان میں سے کئی مارے گئے یا ان کا مذہب تبدیل کرایا گیا۔
کافی لوگ ہندوستان میں آئے لیکن انہیں شہریت نہیں ملی ۔ ایسے لوگوں کو شہریت دینے کے ساتھ ساتھ کچھ مخصوص مراعات دی جائے گی۔