ETV Bharat / state

شہریت ترمیمی بل مسلم مخالف نہیں ہے: امت شاہ

امت شاہ نے شہریت ترمیمی قانون کو مسلم مخالف نہ ہونے کا بھروسہ دلاتے ہوئے آج کہا کہ اس بل کی منظوری سے کانگریس کے پیٹ میں درد شروع ہو گیا ہے اور وہی اس بل پرغلط تشہیر کررہی ہے۔

author img

By

Published : Dec 14, 2019, 11:49 PM IST

شہریت ترمیمی بل مسلم مخالف نہیں ہے: امت شاہ
شہریت ترمیمی بل مسلم مخالف نہیں ہے: امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یہاں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے کسی بھی فیصلے کو مسلم مخالف بتانے کی کانگریس کی عادت بن گئی ہے۔ جب مرکزی حکومت تین طلاق بل لے کر آئی تو کانگریس نے کہا یہ مسلم مخالف ہے۔اس کے بعد جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے کے لئے آئین کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو ختم کرنے کے لئے بل لایا گیا تب بھی کانگریس نے کہا یہ مسلم مخالف ہے۔
بی جے پی کے قومی صدر نے کہا کہ اس بار پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کی منظوری پر کانگریس کے پیٹ میں درد شروع ہو گیا ہے اور وہ مسلسل پروپگنڈے کر رہی ہے کہ یہ قانون مسلمانوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا، "میں ملک کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ قانون مسلم مخالف نہیں ہے۔"
مسٹر شاہ نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے اقلیتی پناہ گزینوں کو اگر ہندوستان کی شہریت دینا غلط ہے تو بی جے پی ایسی غلطی بار بار دہرانے کے لئے تیار ہے ۔میں آسام اور شمال مشرق کے تمام ریاستوں کے لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ان کی زبان، ثقافت، سماجی شناخت اور ان کے سیاسی حقوق ختم نہیں ہوں گے۔ہم ان پر ذرا بھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔"
مسٹر شاہ نے کہا، "کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے ایگزیکٹو چیئرمین ہیمنت سورین کہتے پھر رہے ہیں کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کا جموں و کشمیر سے کیا لینا دینا ہے۔میں مسٹر گاندھی سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں ملک کی تاریخ نہیں پتہ ہے کیونکہ ان کی آنکھوں پر اٹلی کا چشمہ لگا ہے۔

بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے ہیمنت سورین پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ان کی آنکھوں پر اقتدار کی پٹی بندھی ہوئی ہے۔ایسے میں مسٹر سورین کو نظر کہاں سے آئے گا کہ انہوں نے جس کانگریس کے ساتھ اقتدار حاصل کرنے کے لئے اتحاد کیا ہے اسی کانگریس کے اشارے پر جھارکھنڈ کے نوجوانوں پر گولی چلائی گئی تھی۔
مسٹر شاہ نے جھارکھنڈ کی رگھوور داس حکومت کے دور کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب تک پوری ریاست میں 45 ہزار ٹوائلٹ کی تعمیر، ایک لاکھ 22 ہزار طلبا کو اعلی تعلیم کے لئے اسکالر شپ، مرکزی حکومت کی اجّولامنصوبہ کے تحت صوبے کے ایک- ایک اسمبلی حلقہ میں 40 ہزار خواتین کو گیس چولہا دینے کے ساتھ ساتھ دیگر اسکیموں کا فائدہ دلایا گیا ہے۔
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لئے مرکزی وزیر داخلہ مسٹر شاہ کا یہ چوتھا دورہ ہے۔چوتھے مرحلے میں دیوگھر، گریڈیہہ اور باگھمارا سمیت 15 سیٹوں پر 16 دسمبر کو پولنگ ہوگی۔ واضح رہے کہ اس مرحلے میں مدھوپور، دیوگھر، بگودر، جموا، گانڈي، گریڈیہہ، ڈمري، بوکارو، چندنكياري، سندري، نرسا، دھنباد، جھریا، ٹنڈي اور باگھمارا میں ووٹنگ ہونی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یہاں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے کسی بھی فیصلے کو مسلم مخالف بتانے کی کانگریس کی عادت بن گئی ہے۔ جب مرکزی حکومت تین طلاق بل لے کر آئی تو کانگریس نے کہا یہ مسلم مخالف ہے۔اس کے بعد جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے کے لئے آئین کے آرٹیکل 370 کی دفعات کو ختم کرنے کے لئے بل لایا گیا تب بھی کانگریس نے کہا یہ مسلم مخالف ہے۔
بی جے پی کے قومی صدر نے کہا کہ اس بار پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کی منظوری پر کانگریس کے پیٹ میں درد شروع ہو گیا ہے اور وہ مسلسل پروپگنڈے کر رہی ہے کہ یہ قانون مسلمانوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا، "میں ملک کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ قانون مسلم مخالف نہیں ہے۔"
مسٹر شاہ نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے اقلیتی پناہ گزینوں کو اگر ہندوستان کی شہریت دینا غلط ہے تو بی جے پی ایسی غلطی بار بار دہرانے کے لئے تیار ہے ۔میں آسام اور شمال مشرق کے تمام ریاستوں کے لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ان کی زبان، ثقافت، سماجی شناخت اور ان کے سیاسی حقوق ختم نہیں ہوں گے۔ہم ان پر ذرا بھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔"
مسٹر شاہ نے کہا، "کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے ایگزیکٹو چیئرمین ہیمنت سورین کہتے پھر رہے ہیں کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کا جموں و کشمیر سے کیا لینا دینا ہے۔میں مسٹر گاندھی سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں ملک کی تاریخ نہیں پتہ ہے کیونکہ ان کی آنکھوں پر اٹلی کا چشمہ لگا ہے۔

بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے ہیمنت سورین پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ان کی آنکھوں پر اقتدار کی پٹی بندھی ہوئی ہے۔ایسے میں مسٹر سورین کو نظر کہاں سے آئے گا کہ انہوں نے جس کانگریس کے ساتھ اقتدار حاصل کرنے کے لئے اتحاد کیا ہے اسی کانگریس کے اشارے پر جھارکھنڈ کے نوجوانوں پر گولی چلائی گئی تھی۔
مسٹر شاہ نے جھارکھنڈ کی رگھوور داس حکومت کے دور کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب تک پوری ریاست میں 45 ہزار ٹوائلٹ کی تعمیر، ایک لاکھ 22 ہزار طلبا کو اعلی تعلیم کے لئے اسکالر شپ، مرکزی حکومت کی اجّولامنصوبہ کے تحت صوبے کے ایک- ایک اسمبلی حلقہ میں 40 ہزار خواتین کو گیس چولہا دینے کے ساتھ ساتھ دیگر اسکیموں کا فائدہ دلایا گیا ہے۔
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لئے مرکزی وزیر داخلہ مسٹر شاہ کا یہ چوتھا دورہ ہے۔چوتھے مرحلے میں دیوگھر، گریڈیہہ اور باگھمارا سمیت 15 سیٹوں پر 16 دسمبر کو پولنگ ہوگی۔ واضح رہے کہ اس مرحلے میں مدھوپور، دیوگھر، بگودر، جموا، گانڈي، گریڈیہہ، ڈمري، بوکارو، چندنكياري، سندري، نرسا، دھنباد، جھریا، ٹنڈي اور باگھمارا میں ووٹنگ ہونی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.