ماہرین کے مطابق مشرقی لداخ اور جنوبی چین میں گذشتہ دو مہینوں کے دوران چین کی جانب سے کی گئی کاروائیوں کے ذریعہ بیجنگ کا ’اصلی چہرہ‘ بے نقاب کیا گیا جبکہ ساری دنیا کورونا وائرس سے مقابلہ کر رہی ہے۔
ماہرین نے چین کی امریکہ کے ساتھ ٹیرف جنگ، آسٹریلیائی ممالک کے ساتھ تجارتی امور میں بدنظمی اور ہانگ کانگ میں بگڑتی صورتحال جیسے تنازعات کا بھی حوالہ پیش کیا۔
انہوں نے بتایا کہ' 15جون کو گلوان وادی میں بھارتی فوجیوں کو ہلاک کرنے کی کئی دہائیوں تک قیمت چکانی ہوگی'۔ یہ قیمت بہت زیادہ اور بہت بھاری ہوگی جبکہ چین کی بھارت اور دیگر ممالک میں ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
ماہرین نے مزید بتایا کہ گلوان وادی میں بھارتی فوجیوں پر وحشیانہ حملہ سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی محض ایک سیاسی طاقت ہے اور اس کا معیار فوجی اصول و ضوابط کے بالکل برخلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اپنے عسکری عمل اور جارحانہ سفارتی طرز عمل کی وجہ سے خود کو الگ تھلگ کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق چین خود کو ایک کونے میں ڈھکیل رہا ہے۔