جمعہ کی دوپہر کو تقریباً 75 روز کے بعد مولانا سعد کو گھر سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ وہاں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں مولانا سعد کی تصویر بھی قید ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مولانا سعد سے ایک بار پھر کرائم برانچ پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ لیکن ان کے خلاف جاری تفتیش میں انہوں نے پورا تعاون کیا ہے اس لیے ان پر الگ سے کسی طرح کی انکوائری کا امکان نہیں ہے۔
یہاں بتا دیں کہ نظام الدین واقع مرکز سے 2362 تبلیغی جماعت کے اراکین جن میں کئی غیر ملکی بھی تھے ایک اجتماع میں شرکت کے بعد پھنس گئے تھے۔ یہ تمام افراد ملک میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے باعث مرکز سے باہر نہیں نکل پائے تھے۔
علاج کے دوران تبلیغی جماعت کے چند اراکین کی موت ہوگئی تھی ہوئی جماعتی افراد کی موت کے باعث ان پر غیر ارادتًا قتل کی دفعہ بھی جوڑ دی گئی تھی۔ جس کے بعد مولانا سعد کرائم برانچ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔