قومی دارالحکومت دہلی میں چین کے ساتھ مشرقی لداخ میں جاری کشیدگی کے درمیان چیف آف ڈفینس سٹاف جنرل بپن راوت نے کہا کہ بھارت کی فوج چین کے جارحانہ تیور سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی کسی بھی ہمت کا جواب دینے کے قابل اور پوری طرح تیار ہے۔
جنرل راوت نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سے ہند-امریکہ سٹریٹجک پارٹنرشپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم اپنی سرحدوں پر سکون چاہتے ہیں۔گزشتہ کچھ وقت سے چین کی جانب سے کچھ جارحانہ سرگرمیاں دیکھنے کو ملی ہیں لیکن ہم ان سے نمٹنے کے قابل ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ ہند اور چین کے درمیان سرحد انتظام سے متعلق معاہدے بھی ہیں لیکن اس کے باوجود یہ سرگرمیاں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہماری شمالی سرحد پر خطرہ بڑھتا ہے اور پاکستان اس کا فائدہ اٹھا کر کچھ مسائل کھڑا کرنا چاہتا ہے تو اس سے نمٹنے اور اس کا کرارا جواب دینے کے لیے ہم نے تیاری کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کو اس کی ہمت کے سنگین نتائج بھگتنے پڑسکتے ہیں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہماری فوجیں سرحدوں پر پیدا چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ علاقہ کے سمندروں میں جہاز پوری طرح آزاد ہوں اور وہاں کسی کی اجارہ داری نہ رہے۔
انہوں نے اس کے لیے بھارت، امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا کے گروپ کواڈ کو اہم بتاتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعہ سے ایسا انتظام ہو کہ آزاد جہاز میں کسی طرح کی رکاوٹ نہ آئے۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کو کورونا وبا کے اثر سے دور رکھنے کے لیے سبھی احتیاطی اقدام کیے جارہے ہیں اور اڈوانس محاذوں پر تعینات جوانوں کے معاملے میں خصوصی احتیاط برتی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اڈوانس محاذوں پر تعینات جوان، جہازوں کو اڑانے والے پائلٹ، بحری جہازوں پر تعینات بحریہ کا کوئی بھی اہلکار ابھی تک کورونا کی زد میں نہیں آیا ہے اور ہم نے یہ یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدام اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتظامی اور دیگر کاموں میں مصروف کچھ فوجی شہری آبادی کے رابطہ میں آتے ہیں وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں لیکن ان کا پورا خیال رکھا جارہا ہے۔ ان کے کنبہ کی دیکھ ریکھ کی جارہی ہے۔
جنرل راوت نے کہا کہ افواج نے اپنے جوانوں کے ساتھ ساتھ عوام کی دیکھ ریکھ کے لیے بھی کووڈ سینٹر بنائے ہیں اور ان کو کامیابی کےساتھ چلایا جارہا ہے۔