جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس اے ایس بوپنا نے گذشتہ پیر کو ای ڈی سے متعلق معاملات میں چدمبرم کو گرفتاری سے دی گئی راحت بدھ تک کے لیے بڑھا دی۔
ای ڈی کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا بدھ کو دو بجے اپنے دلائل پیش کریں گے۔
چدمبرم آئی این ایس میڈیا میں سرمایہ کاری سے متعلق مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی کی انکوائری کا سامنا کررہے ہیں۔
منگل کی سماعت کے دوران چدمبرم نے ای ڈی سے ان سے کی گئی پوچھ گچھ کی نقل طلب کی۔ چدمبرم کی طرف سے پیش سینیئر وکیل کپل سبل نے تین الگ الگ تاریخوں پر ای ڈی کی طرف سے کی گئی پوچھ گچھ کی نقل دستیاب کرانے کا مطالبہ کیا۔
سبل نے بینچ کو بتایا کہ 29 دسمبر 2018 اور 21 جنوری 2019 کو ای ڈی نے چدمبرم سے کس طرح پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ نقل سے معلوم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جانچ ایجنسیوں کی طرف سے ثبوت اچانک عدالت میں پیش کیے جارہے ہیں۔
سبل نے دلیل دی کہ ای ڈی ایک ہی سوال بار بار پوچھ رہا ہے۔ ایجنسی نے غیر ملکی کھاتوں کی جانکاری مانگی ہے لیکن عرضی گزار نے کہا کہ بیرون ملک میں کھاتہ نہیں ہے۔
چدمبرم کی طرف سے پیش دوسرے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اس معاملے میں جانچ سے بچنے جیسی کوئی بات نہیں ہے کیوں کہ سابق مرکزی وزیر پوچھ گچھ کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ سے دستیاب رہے ہیں۔ اس ضمن میں چدمبرم نے ای ڈی سے سوال کیا ’کیا میں نے پوچھ گچھ کے لیے موجود رہنے سے انکار کیا ہے؟۔
سنگھوی نے کہا”آپ پوچھ گچھ میں سوال پوچھ رہے ہیں تو ملزم نے کیا جواب دیا ’عدالت کو بتایا جانا چاہیے۔“
چدمبرم کی عبوری راحت بدھ تک برقرار
سپریم کورٹ نے آئی این ایکس میڈیا معاملے میں انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے انکوائری کے معاملے میں سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کو ملی عبوری راحت کو فی الحال بدھ تک برقرار رکھا ہے۔
جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس اے ایس بوپنا نے گذشتہ پیر کو ای ڈی سے متعلق معاملات میں چدمبرم کو گرفتاری سے دی گئی راحت بدھ تک کے لیے بڑھا دی۔
ای ڈی کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا بدھ کو دو بجے اپنے دلائل پیش کریں گے۔
چدمبرم آئی این ایس میڈیا میں سرمایہ کاری سے متعلق مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی کی انکوائری کا سامنا کررہے ہیں۔
منگل کی سماعت کے دوران چدمبرم نے ای ڈی سے ان سے کی گئی پوچھ گچھ کی نقل طلب کی۔ چدمبرم کی طرف سے پیش سینیئر وکیل کپل سبل نے تین الگ الگ تاریخوں پر ای ڈی کی طرف سے کی گئی پوچھ گچھ کی نقل دستیاب کرانے کا مطالبہ کیا۔
سبل نے بینچ کو بتایا کہ 29 دسمبر 2018 اور 21 جنوری 2019 کو ای ڈی نے چدمبرم سے کس طرح پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ نقل سے معلوم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جانچ ایجنسیوں کی طرف سے ثبوت اچانک عدالت میں پیش کیے جارہے ہیں۔
سبل نے دلیل دی کہ ای ڈی ایک ہی سوال بار بار پوچھ رہا ہے۔ ایجنسی نے غیر ملکی کھاتوں کی جانکاری مانگی ہے لیکن عرضی گزار نے کہا کہ بیرون ملک میں کھاتہ نہیں ہے۔
چدمبرم کی طرف سے پیش دوسرے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اس معاملے میں جانچ سے بچنے جیسی کوئی بات نہیں ہے کیوں کہ سابق مرکزی وزیر پوچھ گچھ کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ سے دستیاب رہے ہیں۔ اس ضمن میں چدمبرم نے ای ڈی سے سوال کیا ’کیا میں نے پوچھ گچھ کے لیے موجود رہنے سے انکار کیا ہے؟۔
سنگھوی نے کہا”آپ پوچھ گچھ میں سوال پوچھ رہے ہیں تو ملزم نے کیا جواب دیا ’عدالت کو بتایا جانا چاہیے۔“