ETV Bharat / state

AAP MLA Amanatullah Khan امانت اللہ خاں کی گرفتاری پر جامعہ نگر میں دن بھر ہنگامہ رہا

اے سی بی نے جمعہ کے روز رکن اسمبلی اور وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خاں کے گھر سمیت پانچ سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ جس کی وجہ سے امانت اللہ خاں کی گرفتاری پر جامعہ نگر میں دن بھر ہنگامہ رہا۔ Amanatullah Khan Arrested

author img

By

Published : Sep 17, 2022, 2:15 PM IST

AAP MLA Amanatullah Khan
AAP MLA Amanatullah Khan

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی اور وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خاں کے گھر اور ان کے حامیوں کے ٹھکانوں پر انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کے چھاپے اور پھر امانت اللہ خاں کی گرفتاری AAP MLA Amanatullah Khan Arrested سے دن بھر جامعہ نگر میں ہنگامہ رہا۔ امانت اللہ خاں کو دہلی وقف بورڈ میں 32 لوگوں کی غیر قانونی بھرتی کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ Chaos in Jamia Nagar over the arrest of Amanatullah Khan

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں اے سی بی نے ان کے گھر سمیت پانچ سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ حامد علی خان اور کوثر امام صدیقی عرف لڈن کی رہائش گاہوں پر بھی چھاپے مارے گئے جو ایم ایل اے کے کاروباری اور خزانچی بتائے جاتے ہیں۔ غفور نگر امانت اللہ خاں کے دوست حامد علی کے ٹھکانے سے 12 لاکھ روپے، غیر قانونی پستول، بھاری مقدار میں کارتوس اور نوٹ گننے کی مشین برآمد ہوئی ہے، جبکہ کوثر امام کے گھر سے 12 لاکھ روپے، غیر قانونی دیسی ساختہ پستول اور تین کارتوس برآمد کرنے کا اے سی بی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چھاپہ ماری کے دوران رکن اسمبلی امانت اللہ خاں کے حامیوں اور رشتہ داروں نے اے سی بی ٹیم کے ساتھ مبینہ بدتمیزی اور مارپیٹ کی، اس سلسلے میں اے سی بی نے جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت کی ہے۔
اے سی بی کے سربراہ مدھور ورما نے کہا کہ اے سی بی کی ٹیم جمعہ کی دیر رات تک ایم ایل اے امانت اللہ سے پوچھ گچھ کر رہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی، گروگرام اور نوئیڈا میں ایم ایل اے اور ان کے دوستوں کے گھر پر اے سی بی کے چھاپے جاری تھے۔ اے سی بی نے وقف بورڈ میں 32 لوگوں کی غیر قانونی بھرتی کے سلسلے میں جمعہ کو دوپہر 12 بجے کے قریب AAP ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ ایم ایل اے دوپہر میں پوچھ گچھ میں شامل ہوئے۔ پوچھ گچھ کے درمیان ایم ایل اے کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔

اے سی بی کے سربراہ مدھور ورما نے کہا کہ اے سی پی کی نگرانی میں اے سی بی کی ٹیم جامعہ نگر میں ایم ایل اے کے گھر پہنچی۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں ایم ایل اے کے رشتہ داروں، اہل خانہ اور حامیوں نے پولیس ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کی اور مار پیٹ کی۔ اس کے بعد یہ لوگ ایم ایل اے کے گھر سے کاغذات، رقم اور دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے۔ اے سی بی نے اس کی شکایت جامعہ نگر پولیس اسٹیشن کو دی ہے۔ اے سی بی کے سربراہ نے کہا کہ ایم ایل اے کی رہائش گاہوں پر دیر رات تک چھاپے مارے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چھاپوں کے دوران ایم ایل اے اور ان کے کاروباری شراکت داروں کی غیر قانونی غیر منقولہ جائیدادوں کا پتہ چلا۔ پولیس نے چھاپے کے دوران کئی دستاویزات برآمد کیے ہیں۔
اے سی بی حکام کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران بھاری مقدار میں نقدی اور دیگر اشیاء ملنے کی امید ہے۔ وہیں بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا نے دعویٰ کیا ہے کہ اے اے پی ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف اس کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی اے سی بی کے چھاپے میں تصدیق ہوگئی ہے۔ درحقیقت چھاپوں میں لاکھوں روپے اور بغیر لائسنس کے ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ بی جے پی شروع سے ہی کہہ رہی ہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال صرف چوروں اور غنڈوں کو تحفظ دے رہے ہیں۔

ریاستی بی جے پی صدر آدیش گپتا نے کہا کہ دہلی میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اروند کیجریوال نے دہلی کو "فساد کی راجدھانی" بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس کے سب سے بڑے مجرم امانت اللہ خان اور طاہر حسین ہیں۔ انہوں نے امانت اللہ خان کو پارٹی سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ ان پر وقف بورڈ کی جائیدادوں میں بدعنوانی، گاڑیوں کی خریداری، جائیدادوں میں کرایہ داری، غیر قانونی تقرریوں سمیت بدعنوانی کے کئی معاملات کا الزام ہے۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی اور وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خاں کے گھر اور ان کے حامیوں کے ٹھکانوں پر انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کے چھاپے اور پھر امانت اللہ خاں کی گرفتاری AAP MLA Amanatullah Khan Arrested سے دن بھر جامعہ نگر میں ہنگامہ رہا۔ امانت اللہ خاں کو دہلی وقف بورڈ میں 32 لوگوں کی غیر قانونی بھرتی کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ Chaos in Jamia Nagar over the arrest of Amanatullah Khan

یہ بھی پڑھیں:

قبل ازیں اے سی بی نے ان کے گھر سمیت پانچ سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ حامد علی خان اور کوثر امام صدیقی عرف لڈن کی رہائش گاہوں پر بھی چھاپے مارے گئے جو ایم ایل اے کے کاروباری اور خزانچی بتائے جاتے ہیں۔ غفور نگر امانت اللہ خاں کے دوست حامد علی کے ٹھکانے سے 12 لاکھ روپے، غیر قانونی پستول، بھاری مقدار میں کارتوس اور نوٹ گننے کی مشین برآمد ہوئی ہے، جبکہ کوثر امام کے گھر سے 12 لاکھ روپے، غیر قانونی دیسی ساختہ پستول اور تین کارتوس برآمد کرنے کا اے سی بی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چھاپہ ماری کے دوران رکن اسمبلی امانت اللہ خاں کے حامیوں اور رشتہ داروں نے اے سی بی ٹیم کے ساتھ مبینہ بدتمیزی اور مارپیٹ کی، اس سلسلے میں اے سی بی نے جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت کی ہے۔
اے سی بی کے سربراہ مدھور ورما نے کہا کہ اے سی بی کی ٹیم جمعہ کی دیر رات تک ایم ایل اے امانت اللہ سے پوچھ گچھ کر رہی تھی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی، گروگرام اور نوئیڈا میں ایم ایل اے اور ان کے دوستوں کے گھر پر اے سی بی کے چھاپے جاری تھے۔ اے سی بی نے وقف بورڈ میں 32 لوگوں کی غیر قانونی بھرتی کے سلسلے میں جمعہ کو دوپہر 12 بجے کے قریب AAP ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ ایم ایل اے دوپہر میں پوچھ گچھ میں شامل ہوئے۔ پوچھ گچھ کے درمیان ایم ایل اے کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔

اے سی بی کے سربراہ مدھور ورما نے کہا کہ اے سی پی کی نگرانی میں اے سی بی کی ٹیم جامعہ نگر میں ایم ایل اے کے گھر پہنچی۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں ایم ایل اے کے رشتہ داروں، اہل خانہ اور حامیوں نے پولیس ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کی اور مار پیٹ کی۔ اس کے بعد یہ لوگ ایم ایل اے کے گھر سے کاغذات، رقم اور دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے۔ اے سی بی نے اس کی شکایت جامعہ نگر پولیس اسٹیشن کو دی ہے۔ اے سی بی کے سربراہ نے کہا کہ ایم ایل اے کی رہائش گاہوں پر دیر رات تک چھاپے مارے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چھاپوں کے دوران ایم ایل اے اور ان کے کاروباری شراکت داروں کی غیر قانونی غیر منقولہ جائیدادوں کا پتہ چلا۔ پولیس نے چھاپے کے دوران کئی دستاویزات برآمد کیے ہیں۔
اے سی بی حکام کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران بھاری مقدار میں نقدی اور دیگر اشیاء ملنے کی امید ہے۔ وہیں بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا نے دعویٰ کیا ہے کہ اے اے پی ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف اس کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی اے سی بی کے چھاپے میں تصدیق ہوگئی ہے۔ درحقیقت چھاپوں میں لاکھوں روپے اور بغیر لائسنس کے ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ بی جے پی شروع سے ہی کہہ رہی ہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال صرف چوروں اور غنڈوں کو تحفظ دے رہے ہیں۔

ریاستی بی جے پی صدر آدیش گپتا نے کہا کہ دہلی میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اروند کیجریوال نے دہلی کو "فساد کی راجدھانی" بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس کے سب سے بڑے مجرم امانت اللہ خان اور طاہر حسین ہیں۔ انہوں نے امانت اللہ خان کو پارٹی سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ ان پر وقف بورڈ کی جائیدادوں میں بدعنوانی، گاڑیوں کی خریداری، جائیدادوں میں کرایہ داری، غیر قانونی تقرریوں سمیت بدعنوانی کے کئی معاملات کا الزام ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.